جونپور۔۔۔اتر پردیش26ستمبر2019 /صداٸے وقت/عاصم طاہر اعظمی۔
=============================
منقبت کے مشہور شاعر ظفر شیرازی کو ان کے سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں ان کے آبائی گاؤں پارہ کمال کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔ ظفر شیرازی مرحوم کا کئی مہینوں کی علالت کے بعد آج صبح سات بجے انتقال ہوگیا تھا، شاعر شیرازی کی نماز جنازہ میں انکے گاؤں پارہ کمال اور جون پور شہر کے قرب و جوار سے سیکڑوں کی تعداد میں صبح سے ہورہی مسلسل بارش کے باوجود لوگوں نے شرکت کی ،مرحوم کی نماز جنازہ انکے بھانجے حضرت مولانا عمران احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء حلقہ مانی کلاں نے پڑ ھائی سرکاری ملازمت سے وابستہ رہے ظفر شیرازی 65سال کی عمر میں اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں ۔شاعر شیرازی کے بڑے بھانجے مولانا عمران احمد صاحب نے بتایا کی رات گیارہ بجے بنارس اسپتال سے لاکر جون پور شہر میں ماہر ڈاکٹر وی ایس اپادھیاے کے یہاں انہیں دیکھایا گیا ڈاکٹر نے دیکھنے کے بعد کہا انہیں گھر لیکر چلے جائیں
۔کیونکہ بدن کا ہر حصہ اپنا اپنا کام کرنا بند کردیا ہے ۔جسکے بعد وہاں سے رات ہی میں گھر( پارہ کمال )لایا گیا اور آج صبح تقریبا سات بجے میرے ہر دل عزیز ماموں جان اپنے مالک حقیقی سے جا ملے ، واضح رہے آج صبح فجر کے وقت ہی سے شاہ گنج تحصیل حلقے میں بارش ہورہی ہے جسکی وجہ سے علاقے کے سبھی چھوٹے بڑے اسکول و مکتب بندرہے ۔اور لوگوں کو آنے جانے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ظفر شیرازی کے انتقال پر جونپور شہر کے میر مست محلے کے رہائشی مشہور شاعر جناب عرفان صاحب جونپوری نے یو این اے نیوز و صحافیوں سے کہا کہ
ہم سے بہت اچھے مراسم تھے جونپور میں ایک اچھے شاعر اچھے انسان کی کمی ہو گٸ اللہ مرحوم کی مغفرت فرماۓ آمین۔
ہم سے بہت اچھے مراسم تھے جونپور میں ایک اچھے شاعر اچھے انسان کی کمی ہو گٸ اللہ مرحوم کی مغفرت فرماۓ آمین۔
نوٹ۔۔۔۔ذاتی طور پر مرحوم سے میرے بھی گہرے تعلقات تھے۔۔۔کٸی بار ایک دوسرے کے یہاں آنا جانا بھی رہا۔بیماری کی خبر تو ملی تھی مگر انتقال کی خبر دیر سے ملی۔۔۔بہت دکھ ہو رہا ہے ۔۔۔ورنہ تدفین میں بھی شرکت کو یقینی بناتا۔۔۔۔اللہ مرحوم کی مغفرت فرماٸے۔۔۔آمین۔۔
ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔
ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔