Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 27, 2019

سیمی ” SIMI “ پر بلا جواز پابندی کے ١٨ سال۔۔۔۔۔۔۔ایک صداٸے احتجاج۔

از/ڈاکٹرشاہدبدرفلاحی/ صداٸے وقت /27 ستمبر 2019.
=============================
             ۔ایک صدائے احتجاج۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسٹوڈینٹس اسلامک مومنٹ آف انڈیا کا قیام 25 اپریل 1977 علیگڑھ مسلم یونیورسٹی علیگڑھ۔اسٹریچی ھال میں ہوا تھا۔۔اسکے پہلے آل انڈیا صدر۔۔ڈاکٹر احمداللہ صدیقی صاحب تھے۔۔simi پر پابندی کا اعلان 27 ستمبر ٢٠٠١ وزیر داخلہ لال کرشن اڈوانی نے کیا۔۔اس وقت simi کا کل ہند صدر میں تھا (ڈاکٹرشاہدبدرفلاحی).
مجھے اسی رات گرفتار کرکے تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔۔لیکن جیل میں رہتے ہوئے ۔۔simi سے پابندی ہٹائی جائے۔۔جیل کی تمام پریشانیوں کے باوجود یہ قانونی لڑائی جاری رکھے ہوئے تھا۔۔میں 7 اپریل 2004 کو جیل سے رہا ہوکر گھر لوٹا۔۔اور یہ 
قانونی لڑائی بھی لڑ رہا تھا۔۔

6اگست 2008 ٹریبونل جج جسٹس گیتا متل نے فیصلہ سنایا کہ simi کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔۔اسلئے اس پر عائد پابندی ہٹائی جاتی ہے۔۔۔لیکن اس وقت مرکز میں موجود کانگریس حکومت کو یہ برداشت نہیں ہوا۔۔اس فیصلے کے محض ١٦ گھنٹہ کے اندر ہی اندر کانگریس حکومت نے سپریم کورٹ سے حکم امتناعی لے لیا۔۔یہ وہی کانگریس حکومت ہے کہ جب 1993 میں ٹریبونل جج نے RSS سے پابندی ہٹائی تو اس فیصلہ کے خلاف کانگریس حکومت نے سپریم کورٹ سے حکم امتناعی نہیں لیا۔۔نتیجے میں اسی فیصلے کی رو سے R.S.S سے پابندی ہٹ گئی۔۔۔لیکن جب simi سے پابندی جسٹس گیتا متل نے ہٹائی تو کانگریس حکومت پاگلوں کی طرح بھاگ کر سپریم کورٹ سے حکم امتناعی لیکر آئی۔۔یہ کانگریس کی مسلم دشمنی۔۔اور R.S.S نوازی کا بین ثبوت ہے۔۔

افسوس کہ آج اسی کانگریس کےتن مردہ میں کچھ مسلمان نئی جان ڈالنے کیلئے کوشاں ہیں۔۔ UAPA  قانون کے تحت simi پرپابندی عائد کی گئ۔۔اس قانون کی رو سے پہلے کسی بھی تنظیم کو صرف دوسال کیلئے ہی پابند کیا جا سکتا تھا۔۔
لیکن 2014 میں کانگریس حکومت نے اس قانون میں ترمیم کرکے دوسال کی مدت کو بڑھا کر پانچ سال کیلئے یہ کہتے ہوئے کردیا کہ دوسال کی مدت بہت کم ہوتی ہے۔۔عدالتوں کو سماعت۔۔اور تصفیہ کیلئے موقع نہیں مل پاتا۔۔لہذا یہ مدت بڑھا کر پانچ سال کیلئے کردی جاتی ہے۔۔simi وہ پہلی تنظیم ہے جسے UAPA میں ترمیم کیلئے پانچ سال کیلئے پابند کردیا گیا۔۔31 جنوری 2019 کو یہ پانچ سالہ مدت پوری ہوگئی۔۔۔اس پورے پانچ سال میں سپریم کورٹ کو ایک بار بھی simi پر پابندی کے مسلئہ کو سننے کیلئے موقع نہیں ملا۔۔اور 31 جنوری 2019 کو پھر پانچ سال کیلئے پابندی عائد کردی گئی۔۔یعنی یہ پانچ سال کی مدت بھی عدالت کیلئے کم پڑ گئی۔۔جسٹس گیتا متل نے تو simi پر عائد پابندی کو ختم کر دیا تھا۔۔لیکن حکومت نے اس فیصلے کے خلاف Stay order حاصل کرلیا تھاسپریم کورٹ میں ہمارا معاملہ التوا panding ہے۔۔وہاں مقدمات کی بھرمار ہے۔۔سپریم کورٹ کو simi کے مسئلہ کو سننے کیلئے ابتک وقت نہیں ہے۔۔اور حکومت ہے کہ پابندی پر پابندی عائد کرتی چلی جا رہی ہے۔۔اور۔۔مسلم عوام۔۔اور۔۔امت کے اخواص۔۔۔آہستہ آہستہ اس حکومتی جبر کو بھولتے جا رہے ہیں۔۔
آج 27ستمبر 2019 ہے۔۔simj پر بلاجواز پابندی کے 18سال ہو گئے ہیں۔۔حکومتی ظلم و جبر کا یہ سلسلہ ابھی اور کتنا دراز ہوگا۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹرشاہدبدرفلاحی
منچوبھا۔۔ اعظم گڑھ
27 ستمبر 2019