Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, October 29, 2019

کشمیر دورے پر یوروپی پارلیمان کے 23 رکنی وفد پر اویسی اور دیگر سیاسی پارٹیوں نے مودی کو بنایا نشاہ۔

نٸی دہلی/صداٸے وقت/ذراٸع/٢٩ اکتوبر۔
================
مجلس اتحادالمسلمین کے صدراسد الدین اویسی نے یورپی یونین کے ارکان پارلیمنٹ پرمشتمل وفد کےدورہ کشمیر پراپنا ردعمل ظاہرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ای یو کا وفد غیرسرکاری ہے۔

مجلس اتحادالمسلمین کے صدراسد الدین اویسی نے یورپی یونین کے ارکان پارلیمنٹ پرمشتمل وفد کےدورہ کشمیر پراپنا ردعمل ظاہرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ای یو کا وفد غیرسرکاری ہے۔ اسداویسی نے اس معاملےپرحکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اویسی نے کہا کہ تین 370 پر حکومت کےفیصلے کوعالمی سطح پر قبول نہیں کیا گیا۔ ماں کو بیٹی سے ملنے کیلئے سپریم کورٹ سے مدد لینا پڑااورمودی حکومت فاشسٹ اوراسلامی فوبیاکا ذہن رکھنے والوں کو کشمیر کا دورہ کرارہی ہے۔
یادررہے کہ یورپی پارلیمان کا 23 رکنی وفد کشمیرکے دو روزہ دورے پرمنگل کے روزسری نگر پہنچا جہاں اس وفد نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ فوج، پولیس و سیول انتظامیہ کے سینئرعہدیداروں کے علاوہ چند سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور عوامی وفود سے ملاقات کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔وفد نے اپنے دورے کے پہلے دن منگل کے روز فوج کے علاوہ قریب پندرہ وفود سے ملاقات کی۔ شام کے قریب پانچ بجے شہرہ آفاق ڈل جھیل کی سیر کی۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو جموں وکشمیرکو خصوصی موقف دینے والے آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کومنسوخ کئے جانے اور ریاست کو منقسم کرکے 2 یونین ٹریٹریزمیں تبدیل کرنے کےبعد کسی بھی غیرسرکاری وغیر ملکی وفد کا پہلا دورہ کشمیر ہے۔
اس کے علاوہ دیگر سیاسی پارٹیوں نے بھی اس دورے پر حکومت کی تنقید کی ہے۔کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ مودی حکومت ملک کے پارلیمانی ممبران کو جمو کشمیر جانے کی اجازت نہیں دیتی اور غیر ملکیوں کو سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان دورہ کرایا جاتا ہے۔۔۔حکومت پر سوال اٹھایا جارہا ہے کہ جب مسلہ کشمیر ہندوستانی کا داخلی معاملہ ہے توغیر ملکی پارلیمان کا سرکاری دورہ کیوں ؟