Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, October 27, 2019

شاہگنج میں ” سر سید ڈے “ کی پروقار تقریب منعقد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سرسید جدید اور اعلیٰ تعلیم کے حامی تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اجسٹس ایس یو خان۔

جونپور ۔۔اتر پردیش۔۔/صداٸے وقت/نماٸندہ/مورخہ 26 اکتوبر 2019.
==================
 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بواٸز ایسوسی ایشن شاہگنج ضلع جونپور کےزیر اہتمام شاہگنج کے اعراقیانہ محلہ میں واقع گرینڈ لان ہال میں ” سرسید ڈے “ کی پروقار تقریب کا انعقاد ہوا۔۔۔اس تقریب کے مہمان خصوصی سابق جسٹس الہ آباد ہاٸی کورٹ جناب صبغت اللہ خان (ایس یو خان ) تھے
جسٹس یو ایس خان

جبکہ صدارت کے فراٸض زیڈ کے
فیضان ایڈوکیٹ سپریم کورٹ و سابق طلبہ یونین صدر اے ایم یو نے انجام دیا ۔

پروگرام کی نظامت ایسوسی سی ایشن کے جنرل سکریٹری و فرید الحق میموریل ڈگری کالج کے پرنسپل ڈاکٹر تبریز عالم نے کی۔

پروگرام کا آغاز مولانا اکرم خان قاسمی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔ایسوسی سی ایشن کے خزانچی ایڈوکیٹ سرور عالم نے سبھی مہمان کرام کو بیچ لگایا اور گلدستہ پیش کرکے استقبال کیا۔ اس موقع پر ایسوسی سی ایشن کے صدر ڈاکٹر شرف الدین اعظمی نے اپنے خطبہ استقبالیہ اور تعارف نامہ پیش کیا ۔انھوں نے مہمان خصوصی سمیت سبھی مہمانوں کا استقبال کرتے ہوٸے بطور خاص مہمان خصوصی کے لٸیے تعارفی کلمات کے ذریعہ بتایا کہ مہمان خصوصی جسٹس ایس یو خان نے اے ایم یو سے ساٸینس اسٹریم میں 1971 میں گریجویشن کیا اور 1975 میں قانون کی ڈگری ایل ایل بی حاصل کی۔کچھ دن تقریباً دو سال علیگڑھ کے ہی سول کورٹ میں وکالت کی پریکٹس کی اس کے بعد الہ آباد ہاٸی کورٹ آگٸیے اور اپنی وکالت کی پریکٹس شروع کی ۔قلیل عرصہ میں ہی ریونیو اور سول معاملات میں کافی مقبولیت حاصل کی ۔مستقل 25 سال وکالت کی ۔2002 میں انہیں ہاٸی کورٹ کا مستقل جج بنایا گیا اور 2014 میں ریٹاٸر ہوٸے۔۔ریٹاٸرمنٹ کے بعد کٸی سرکاری عہدوں پر فاٸز ہوٸے اور اس وقت جے ٹی آر آٸی کے ہیڈ ہیں۔
اس موقع پر مہمان خصوصی جسٹس ایس یو خان نے اپنی مختصر اور جامع تقریر میں کہا کہ سر سید جدید علوم اور اعلیٰ تعلیم کے حامی تھے۔ان کا مقصد قوم کے بچوں کو جدید اعلیٰ تعلیم سے آراستہ کر کے زمانے کے ساتھ چلنے کے لاٸق بنایا جاے۔انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے بچوں کو روایتی تعلیم سے ہٹ کر جدید اور ٹیکنکل و پروفیشنل تعلیم دلاٸی جاٸے۔

شاہگنج و اطراف کے متعلق با الخصوص تعلیمی اداروں کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے بعد انھوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوٸے کہا کہ شاہگنج و اطراف کے لوگ سرسید کے مشن اور علیگڑھ تحریک کو آگے بڑھانے میں لگے ہیں یہ بہت خوش آٸند بات ہے اس کو اور آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
زیڈ کے فیضان نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ سر سید احمد خان صرف ایک ماہر تعلیم نہیں تھے بلکہ وہ ایک مصلح قوم تھے اور قوم کی پسماندگی کو دور کرنے کے لٸیے ہمہجہت ترقی چاہتے تھے انھوں نے زندگی کے ہر شعبہ میں قوم کی ترقی کے لٸیے کام کیا ۔زیڈ کے فیضان نے کہا کہ آج پورے ہندوستان میں جو عصری علوم کے اداروں کا جال بچھا ہوا ہے وہ علیگڑھ تحریک کی ہی دین ہے ۔۔انھوں نے سر سید کے مشن کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ تربیت کو بھی لازم قرار دیا جس طرح سے سرسید خود ایک ملٹی ڈاٸمنشنل شخصیت کے مالک تھے اسی طرح سے قوم کو بھی زندگی کے ہر شعبوں میں مختلف قسم کے افراد و ماہرین کی ضرورت ہے ۔جس سے قوم کی ہمہ جہتی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔

 پروگرام کو حرا پبلک اسکول کے ڈاٸریکٹر انجینٸر طارق اعظم و شاہگنج کے تحصیلدار ابھیشیک راٸے نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر فرید الحق میموریل ڈگری کالج کے طلبہ نے بہت ہی خوبصورت انداز میں ”ترانہ علیگڑھ “ پیش کیا جس کی ہر طرف سے ستاٸش کی گٸی ۔۔ترانہ علیگڑھ کے بعد انھیں طلبہ نے  قومی ترانہ پیش کیا۔پروگرام کے آخر میں ڈاکٹر عقیل الرحمٰن سابق صدر ایسوسی ایشن نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔سرسید ڈے کے ”روایتی ڈنر “ کیساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔

پروگرام میں ایس ڈی ایم شاہگنج۔تحصیلدار شاہگنج۔انجینٸر امتیاز احمد دہلی ۔مولانا اکرم خان قاسمی ۔مولانا عبد الوحید قاسمی۔ڈاکٹر جاوید احمد ۔ڈاکٹر محفوظ عالم ۔محمد حسیب۔انصار احمد  کے علاوہ شاہگنج و اطراف کی معروف شخصیات کے علاوہ اعظم گڑھ و جونپور کے  ”علیگ “ حضرات کی خاصی تعداد موجود رہی۔
اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ڈاکٹر تبریز عالم۔۔ماسٹر عظیم احمد ۔ڈاکٹر محمد عتیق۔سرور عالم ایڈوکیٹ۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی ۔اعجاز احمد و دیگر علیگ نے اہم کردار نبھایا۔
مہمان خصوصی کے مد نظر انتظامیہ نے سخت حفاظتی بندوبست کر رکھا تھا۔