لکھنٸو۔۔اتر پردیش۔۔صداٸے وقت۔۔ذراٸع۔
======================
======================
۔"حکومت نے یو پی پی ایس سی سے عربی و فارسی زبان کو امتحانات سے ہٹانے کا اعلان کر دیا ہے، اس کی خبر لگتے ہی عربی و فارسی زبان کے چاہنے والوں نے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ریاست اترپردیش میں لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے پروفیسر ایاز احمد اصلاحی ( لکھنؤ یونیورسٹی ٹیچر ایسوسی ایشن کے وائس پریسیڈنٹ) نے ای ٹی وی بھارت سے ( اس مسئلے پر) بات چیت کے دوران کہا کہ حکومت ایک طرف مسلمانوں کے تعلق سے (اپنے مخصوص اقدامات کی وکالت کرتے ہوئے) انھیں 'مین اسٹریم' میں لانے کی بات کرتی ہے اور وہیں عربی و فارسی زبان کو سول سروسز کے امتحانات سے ہٹا کر ان کے پَر کترنے کا کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا عربی و فارسی زبان کے آپشن کے ساتھ مدرسے کے طلبہ نے بھی اس سے پہلے (سول سروسز کے امتحانات میں) امتیازی کامیابی حاصل کی ہے، اور بڑی تعداد میں لوگ عربی کی ڈگری کے ذریعے آئی اے ایس، پی سی ایس افسران بننے کا خواب دیکھ رہے تھے لیکن اب ان کے خواب ٹوٹتے نظر آ رہے ہیں، یہ ایک افسوسناک اور جانبدارانہ فیصلہ ہے، ہم اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں"۔