Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, October 29, 2019

صنعت کافر گری۔از/ذاکری اعظمی۔

از/ذاکری اعظمی/صداٸے وقت۔
==========================
سرسید نے جب تجزیاتی وتجرباتی علوم کے رواج کی تحریک چلائی تو مولویوں کی تنگ نظری کا شکار ہوئے، علامہ عنایت اللہ مشرقی نے جب  ’’مولوی کا غلط مذہب‘‘ نامی کتاب لکھی تو مولویوں نے ان پر کفر کا فتویٰ صادر کر دیا، علامہ نیاز فتح پوری نے جب ''من ویزداں'' تالیف کی تو ملحد ودہریہ کے خطاب سے نوازے گئے، تو دوسری طرف شبلی نعمانی، حمید الدین فراہی، سید ابو الاعلیٰ مودودی، اور فی زمانہ جاوید غامدی وراشد شاذ بھی کفر کے فتوے کی لپیٹ میں آئے۔ یہ الگ بات ہے کہ یہ فتوے ہوا میں اڑ گئے۔

کافر سازی کی صنعت جہاں بہت دلخراش ہے، وہیں بہت دلچسپ بھی ہے، کبھی تو مختلف مسالک کے مفتیان کرام مشترکہ طور پر کسی کو کافر قرار دیتے ہیں اور کبھی علیحدہ علیحدہ ایک دوسرے کو کافر اور مشرک ثابت کیا جاتا ہے۔ تکفیری لٹریچر کا بنظر غائر مطالعہ کیا جائے تو یہ بات مبرہن ہوجاتی ہے کہ مسلمانوں کے تمام مسالک کے بعض مفتیان کرام ایک دوسرے کو کافر اور مشرک قرار دے چکے ہیں۔ حتیٰ کہ دیو بندی اور بریلوی مکاتب فکر کے بڑے ستون بھی اس کی زد میں آ چکے ہیں۔

سچ  تو یہ ہے کہ اگر ان مفتیان کرام کے کافر ساز فتووں کو من وعن تسلیم کرلیا جائے  تو کیا بر صغیر میں ایک فی صد بھی مسلمان بچیں گے؟

ہم جس صدی میں جی رہے ہیں اسے معلومات کی صدی کہا جاتا ہے، معلومات کی اس صدی میں غیر منطقی فتووں کو عوام قبول کرنے سے رہی، بے تکے تکفیری فتووں کی کیا خوب عکاسی کی کی گئی ہے مندرجہ ذیل اشعار میں:


میں بھی کافر، تو بھی کافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر
لفظوں کا جادو بھی کافر

فیض بھی کافر، منٹو کافر
نور جہاں کا گانا کافر

میکڈونلڈ کا کھانا کافر
برگر، کافی، کوک بھی کافر
ہنسنا بدعت جوک بھی کافر
طبلہ کافر، ڈھول بھی کافر
پیار بھرے دو بول بھی کافر

سُر بھی کافر، تال بھی کافر
بھنگڑا، لڈی، دھمال بھی کافر
دادرا، ٹھمری، بھیروین کافر
کافی اور خیال بھی کافر

وارث شاہ کی ہیر بھی کافر
چاہت کی زنجیر بھی کافر

زندہ، مردہ پیر بھی کافر
نذر نیاز کی کھیر بھی کافر
بیٹے کا بستا بھی کافر
بیٹی کی گڑیا بھی کافر

ہنسنا رونا کفر کا سودا
غم کافر، خوشیاں بھی کافر

میلے ٹھیلے کفر کا دھندا
گانے باجے سارے پھندا
مندر میں تو بت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال بُرا ہے

کچھ مسجد کے باہر کافر
کچھ مسجد کے اندر کافر
مسلم ملک کے اکثر کافر
کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تو بھی کافر

-