Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, October 19, 2019

کملیش تیواری قتل معاملہ۔۔سورت سے تین ۔بجنور سے دو اور ناگپور سے ایک افراد کو پولیس نے کیا گرفتار


لکھنؤ۔ اترپردیش ۔/صداٸے وقت /ذراٸع۔ ١٩ اکتوبر ٢٠١٩
============================
لکھنٶ ۔پولیس نے ہندو توا لیڈر کملیش تیواری کے قتل کے معاملے میں٦ افراد  بشمول گجرات کے سورت سے تین اور بجنور سے دو افراد اور ناگپور مہاراشٹر سے ایک افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یو پی کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ نے پانچ افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قتل کے واردات میں سورت اور بجنور کا بڑا ہاتھ  ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں ابھی تک کسی بھی قسم کے دہشت گردی کے لنک سے انکار کیا ہے۔ اسی بیچ خبر ہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ناگپور سے بھی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ گجرات اور یو پی پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے تمام ہی پانچ افراد کے خلاف ماضی میں کوئی بھی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔

سنیچر کو اس ضمن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ تیواری کے قتل کی سازش رچنے والے راشد احمد پٹھان، فیضان، مولانا معین شیخ سلیم کو گجرات کے سورت سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ مفتی محمد نعیم کاظمی اور مولانا انوارالحق کو یو پی کے ضلع بجنور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ ان لوگوں نے 3 سال قبل تیواری کے سر پر 51 لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔  سنگھ نے بتایا کہ دو مشتبہ افراد راشد کے بھائی اور گورو تیواری کو حراست میں لینے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ گورو تیواری نے کملیش سے پارٹی میں شامل ہونے اور گجرات میں اس کی توسیع کے لئے بات کی تھی۔
ڈی جی پی نے کہا کہ یوپی پولیس گجرات پولیس کے ساتھ پورے معاملے کی تحقیق کررہی ہے۔ کلیدی ملزموں کی گرفتاری ابھی ہونی باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں لئے گئے تمام افراد کا سورت سے خاص تعلق ہے اور پوری سازش وہیں رچی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلیدی سازشی راشد(23) کمپیوٹر کا ماہر ہے لیکن ایک ٹیلر کے طور پر سورت میں کام کرتا ہے۔ اس نے کچھ دنوں تک دبئی میں بھی کام کیا ہے۔ مجرموں کے ذریعہ لایا گیا مٹھائی کا ڈبہ تحقیق میں کافی معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیق میں پایا گیا ہے کہ سازشی فیضان سورت میں مٹھائی خریداری کے وقت مٹھائی کی دوکان پر موجود تھا۔
ڈی جی پی نے ہندوتوا لیڈر کے قتل کے معاملے میں کسی بھی قسم کی سیکورٹی کی کمی سے انکار کیا ہے۔ وہیں لیڈر کے اہل خانہ اور حامیوں نے کملیش کے آخری رسوم کی ادائیگی سے انکار کردیا ہے۔ وہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آنے کے ساتھ ساتھ معاوضہ اور سیکورٹی کا مطالبہ کررہے ہیں