مقتول کا مقدمہ/از مرزا انور بیگ/صداٸے وقت
==============================
میں عدالت میں کھڑا ہوں قتل ہوجانے کے بعد
میرا قاتل بھی کھڑا ہے میرے مرجانے کے بعد
جج نے مانگی ہے شہادت قتل کے دوران کی
لاٹھی برچھی غنڈہ گردی کے سبھی سامان کی
میرے بھی قاتل کے بھی وکلا کھڑے ہیں روبرو
چل رہی ہیں زور کی بحثیں وہاں پر من و تو
دن مہینے سال کے گھوڑے لگا کر پر اڑے
بحث کی تکمیل تک لاکھوں کے زر خرچہ ہوئے
قاتلوں کے سارے وکلاء بحث میں ناکام تھے
سامنے دنیا کے بدبختی کے سب انجام تھے
جج نے یہ مانا کہ قاتل کا گناہ سنگین ہے
دست قاتل خون کے مقتول سے رنگین ہے
قتل کے آلات بھی ہیں ہوبہو سارے وہی
جس کی بابت کیس میں تفصیل ساری ہے لکھی
مقتول کا بھی جرم سےکوئی کبھی رشتہ نہ تھا
یہ اندیشہ جرح کے دوران ثابت ہو گیا
فیصلے کا وقت اللہ اللہ کرکے آگیا
فیصلہ سن کر سبھی انساں کا دل تھرا گیا
صاحب انصاف نے قاتل کو قاتل کہہ دیا
اور پھر مقتول کو فرمان پھانسی دے دیا
مرزا انور بیگ
10-11-2019