Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 20, 2019

پاسبان علم و ادب کا چوتھا یوم تاسیس۔۔۔۔۔۔خیالات و تاثرات۔



از /*محمد اکرم خان خطیب مسجد عمر بن خطاب شاہ گنج جونپور* /صداٸے وقت۔
==============================
واٹس ایپ گروپ پاسبان علم و ادب جس کے بانی و نگراں میرے رفیق درس *مولانا شفیق صاحب اعظمی* ہیں آج اسی کا جشن تاسیسی منایا جارہا ہے؛ یہ ایک سلسۃ الذھب ہے جو مولانا شفیق صاحب کے ذریعہ وجود میں آیا؛ اور اپنی خوصیات کی وجہ سے بہت جلد بام عروج تک پہنچ گیا 
عشق جب زمزمہ پیرا ہوگا 
حسن خود محو تماشا ہوگا 

آج پاسبان کے جشن تاسیسی کی وجہ سے سبھی اہل قلم اپنے خیالات و افکار پیش کررہے ہیں 
آحباب کی اہم نگارشات پر میں بس یہ کہ سکتا ہوں 

گیتی کے چاند ستاروں کو دیکھئے 
رشک فلک زمیں نہیں ہوتی مگر ہے آج __

خاکسار شام تک سوچتا ہی رہا کہ کیا لکھوں اور کیسے لکھوں  
کہاں میں اور کہاں یہ نکہت گل 
بہترین اہل قلم کے درمیان یہ ناکارہ کیا لکھے 
لیکن قلم اٹھانا ہی پڑا 

عشق بھی ایسے مراحل سے گزرتا ہے جہاں 
حسن کو نظر انداز کیا جاتا ہے

پاسبان سبھی کی دلچسپی کا مرکز ہے اس دن جس دن کسی وجہ پاسبان میں کچھ سناٹا ہوتا ہے اس دن بھی سیرابی یہیں سے ہوتی ہے 

نہ کالی گھٹا ئیں نہ پھولوں کا موسم 
مگر پینے والے پیئے جارہے ہیں 

کبھی کبھی پاسبان میں تفریحی دن ہوتا ہے اس دن خوب تفریح رہتی ہے 

بعد مدت کے آج تو ماہر 
شغل شراب مدام ہوجائے 

پاسبان کا بحث و مباحثہ بھی خوب ہوتا ہے جسکو پاسبانی بمچخ  کہتے ہیں جس دن بمچخ ہوجائے اس دن کا کیا کہنا 

تیغ بھر بے نیام ہوجائے 
ہاں ذرا قتل عام ہوجائے 

جس دن نگارشات کی بھر مار ہوجائے اس دن کا سفر تو ختم ہی نہیں ہوتا  منزل ملتی ہی نہیں اس دن کا حال شاعر کی زبانی 

ہوئی جاتی ہے کیوں بے تاب منزل 
مسلسل چل رہا ہوں آرہا ہوں 

پاسبان میں  ایک سے ایک اہل علم ہیں اہل قلم ہیں 
پاسبان کے ترجمان *مولانا خالد صاحب اعظمی* کا کیا پوچھنا ہمہ وقت پاسبان کو چار چاند لگانے کیلئے تیار رہتے ہیں ؛ اپنی قابلیت اور صلاحیت کی بدولت پاسبان کو بدر منیر بنادیا 
انھیں کاوشوں  کی وجہ سے آج پاسبان نے اپنی الگ پہچان بنالی ہے؛ میں بھی خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں اس لئے کہ میں بھی پاسبان کا ادنیٰ سا ممبر ہوں 
اکرم سے اجتناب نہ فرمائیں اہل دل 
اچھوں کے ساتھ گنہگار بھی سہی 

اللہ سے دعا ہے کہ پاسبان اسی طرح خوشیاں بانٹتا رہے اور ہم سمیٹتے رہیں 

تری محفل ناز سے اٹھنے والے 
نگاہوں میں تجھکو لئے جارہے ہیں۔