Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, November 16, 2019

ایودھیا تنازع : مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ آج ، ریویو پٹیشن اور مسجد کیلئے زمین لینے یا نہ لینے پر ہوگا غور۔

لکھنٶ اتر پردیش۔۔صداٸے وقت /ذراٸع۔/مورخہ 17 نومبر 2019.
=============================
ایودھیا میں بابری مسجد ۔ رام مندر متنازع اراضی ملکیت معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کرنے کے لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ اتوار کو ریاستی راجدھانی لکھنؤ میں ہوگی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ دارالعلوم ندوۃ العلما میں صبح گیارہ بجے سے منعقد ہوگی ۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں اس بات پر غوروخوض ہوگا کہ آیا ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر جائزہ پٹیشن داخل کی جائے کہ نہیں ؟ ساتھ ہی مسلم کو نئی مسجد کی تعمیر کے لئے سپریم کورٹ کی ہدایت پر پانچ ایکڑ زمین لینی چاہئے یا نہیں؟۔
فاٸل فوٹو۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سینئر رکن و عیش باغ عیدگا ہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی کے مطابق میٹنگ میں بورڈ کے تمام 51 ایکزیکیٹو ممبران کے شریک ہونے کے قومی امکانات ہیں ۔ جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا ۔ میٹنگ کی صدارت بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کریں گے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور آل انڈیا بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفر یاب جیلانی نے فیصلے کے دن ہی کہا تھا کہ وہ فیصلے کا احترام کرتے ہیں ، لیکن فیصلہ سے مطمئن نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ریوئیو پٹیشن داخل کرنے کے لئے قانونی ماہرین سےصلاح و مشورہ کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کی جائے گی ۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ کے پیش نظر جمیعت علما ہند جو کہ ایودھیا معاملہ میں ایک فریق ہے،  نے جمعہ کو دہلی میں ہوئی اپنی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں کہا تھا کہ ان کے لئے بابری مسجد کے لئے کوئی بھی متبادل زمین قابل قبول نہیں ہے ۔ جمعیت علما ہند نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر جائزہ پٹیشن داخل کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔
ادھر ایک دیگر فریق یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے پہلے ہی اعلان کردیا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں کوئی بھی جائزہ عرضی عدالت عظمی میں داخل نہیں کرے گا ۔ تاہم بورڈ ممبران کی 26 نومبر کو لکھنؤ میں میٹنگ ہے ، جس میں اس بات پر فیصلہ کیا جائے گا کہ مسجد کے لئے 5 ایکڑ زمین لی جانی چاہئے یا نہیں۔