Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 7, 2019

اناٶ بن چکا ہے ”ریپ کیپیٹل“۔۔اس سال ابھی تک عصمت دریا کے 86 معاملے درج۔


اناؤ /7 /دسمبر 2019 آئی این اے نیوز /صداٸے وقت۔
==============================
اناؤ ضلع، اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ سے کوئی 63 کلو میٹر دور ایک جگہ ہے۔ اس کی شناخت اب ’ریپ کیپٹل‘ کی شکل میں ہونے لگی ہے۔ اس سال جنوری سے نومبر کے درمیان اناؤ میں عصمت دری کے 86 معاملے درج ہوئے ہیں۔ تقریباً 30 لاکھ کی آبادی والا اناؤ راجدھانی لکھنؤ سے ایک گھنٹے اور صنعتی شہر کانپور سے محض نصف گھنٹے کی دوری پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال کے پہلے گیارہ مہینوں میں عصمت دری کے 86 معاملے کے علاوہ اس ضلع میں جنسی استحصال کے بھی 185 کیس درج ہوئے ہیں۔
عصمت دری سے متعلق اہم معاملوں میں اناؤ کا تازہ معاملہ تو اس مظلوم کا ہی ہے جس نے گزشتہ رات دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں دم توڑ دیا، لیکن سب سے زیادہ بدنامی اس شہر کی سا کیس میں ہوئی ہے جس میں بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سینگر اہم ملزم ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع کے اسوہا، ایگن، ماکھی اور بانگر مئو میں سب سے زیادہ عصمت دری کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر کیسوں میں ملزم یا تو ضمانت پر چھوٹے ہوئے ہیں یا پھر پولس کے مطابق فرار ہیں۔ مقامی لوگ ان حالات کے لیے پوری طرح سے پولس کو ذمہ دار مانتے ہیں جو ملزمین کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کر کے تفریق آمیز رویہ اختیار کرتی ہے۔ اجگین کے باشندہ راگھو شکلا بتاتے ہیں کہ ’’اناؤ میں پولس پوری طرح سے پالیٹیسائز ہو چکی ہے، یعنی سیاسی طور پر بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔ جب تک انھیں اپنے سیاسی آقاؤں سے اشارہ نہیں ملتا، وہ ایک انچ بھی ہلنے کو تیار نہیں ہیں، اسی سے ملزمین کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔‘‘