Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 26, 2019

جمعہ کے مد نظر جونپورو میں الرٹ۔۔پولیس فورس کا فلیگ مارچ۔

جون پور۔۔اتر پردیش (نماٸندہ ۔صداٸے وقت)۔
=============================
شہریت ترمیمی قانون کو لیکر ضلع میں ہوئے احتجاجی مظاہرہ اور مسلمانوں کی ناراضگی کے مد نظر جمعرات کے روز سے ہی ضلع انتظامیہ پوری طرح مستعد نظر آیا۔ایک طرف جہاں گزشتہ روز سے ہی پولیس کی بھاری فورس کے ساتھ افسران نے شہر میں فلیگ مارچ کر امن امان قائم رکھنے کی اپیل کی وہیں ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرٹنڈنٹ کئی مسلم علاقوں میں میٹنگ کر امن امان قائم رکھنے کی اپیل کی۔اس کے علاوہ ضلع مجسٹریٹ نے سیکٹر مجسٹریٹ کی تعیناتی کر پورے اضلاع میں پیس کمیٹی کی میٹنگ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اسی سلسلے میں شہر کے شاہی اٹالہ مسجد گیٹ پر گزشتہ دیر شام ضلع مجسٹریٹ دنیش کمار سنگھ اور پولیس سپرٹنڈنٹ اشوک کمار نے علاقہ کے مسلمانوں اور معزز شہریوں کے ساتھ پیس کمیٹی کی میٹنگ کی۔میٹنگ کے دوران ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون کسی بھی مذاہب کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی آئین کے خلاف ورزی ہے۔کچھ لوگوں نے اس قانون کو لیکر عوام کو گمراہ کر دیا ہے جس کا نتیجہ رہا کہ پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور لوگوں کا نقصان ہوا۔انھوں نے کہا کہ شیزاز ہند جونپور کی تہذیب اور باہمی اتحاد کی مثال پورے ملک میں دی جاتی ہے۔شہریوں کا یہ آئینی اور اخلاقی فرض ہے کہ اپنے شہر کی فضا کو خراب نہ ہونے دے اور امن امان قائم رکھے۔پولیس سپرٹنڈنٹ اشوک کمار نے کہا کہ گزشتہ جمعہ کے روز ہوئے احتجاجی مظاہرہ کے دوران کچھ نوجوانوں کے خلاف کاروائی کی گئی تھی جس کے بعد شکایت ملی تھی کہ کچھ پولیس اہلکار فوٹو اور ویڈیو لیکر نوجوانوں کے اہل خانہ کو پریشان کر رہے ہیں۔انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی شہری کو پولیس پریشان نہیں کرے گی،اس کو لیکر سخت ہدایات دیے گئے ہیں۔خوف اور ہراس سے باہر نکل کر اپنے شہر کی حفاظت لوگوں کو اپنی زمہ داری کو نبھائیں۔اسی سلسلے میں شہر سمیت دیہی علاقوں میں بھی مجسٹریٹ اور پولیس افسران نے پیس کمیٹی کی میٹنگ کر ملک کی فضا میں نفرت کے بیج ڈالنے والوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے امن امان قائم رکھنے کی ہدایت دی۔
اسی سلسلے میں جمعرات کے روز ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرٹنڈنٹ نے کھیتاسرائے علاقہ کا دورہ کر مسلم معزز اور مدارس کے ناظم سے ملاقات کر امن امان قائم رکھنے کی اپیل کی۔اس دوران افسران نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون سے متعلق غلط فہمی پیدا کی جا رہی ہے جس کو دور کرنے کی ضروت ہے۔افسران کا قافلہ سب سے پہلے سماجی کارکن ڈاکٹر اسامہ کے کلینک پر پہنچا جہاں افسران نے کہا کہ کچھ لوگ شہریت ترمیم قانون کے نام پر افواہ پیدا کر رہے ہیں۔اصل میں شہریت ترمیمی قانون کسی کی شہریت ختم کرانے کیلئے نہیں بلکہ شہریت دینے کیلئے بنایا گیا ہے۔افواہوں میں نہ آکر امن برکرار رکھنے میں لوگ اپنی حمایت پیش کریں۔اس موقع پر ماڈرن کانونٹ اسکول کے مینیجر ڈاکٹر راشد،محمد عابد،شکیل احمد،جگدمنا پانڈے سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔یہاں سے افسران کو قافلہ براہ راست مدرسہ اعجاز العلوم احاطے پہنچا جہاں پر طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے بتایا کہ شہریت قانون کے زریعے کسی کی شہریت نہیں چھینی جا سکتی۔مسلمان اس ملک کا باعزت شہری ہے،وہ اسی مٹی میں پیدا ہوا ہے اور یہی کی مٹی میں دفن ہوگا۔مسلمانوں سے ان کا حق کوئی بھی نہیں چھین سکتا۔اس موقع پر سی او اجے کمار،ایگزیکٹو افسر نگر پنچایت امت کمار،مدرسہ کے ناظم سید طارق،نگر پنچایت صدر وسیم احمد،محمد اسلم،مولولی خالد مصباحی،مولانا سراج سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔