Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 4, 2020

ہندوستان میں ناول کورونا وائرس کا ٹیکہ، بھارت بائیو ٹیک کی پیش رفت

ہندوستان میں ناول کورونا وائرس کے ٹیکہ کی کھوج میں سرگرداں سات کمپنیوں میں سے ایک حیدرآباد میں قائم بھارت بائیو ٹیک نے ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ اس ٹیکہ ساز کمپنی کو سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن نے تجرباتی دور سے گذرنے والے کورونا کے ٹیکہ ' کو ویکسن ' کو انسانوں پر جانچنے کی اجازت حاصل ہوئی ہے۔
نٸی دہلی / صداٸے وقت /ذراٸع /4 جولاٸی 2020
==============================
ہندوستان میں ناول کورونا وائرس کے ٹیکہ کی کھوج میں سرگرداں سات کمپنیوں میں سے ایک حیدرآباد میں قائم بھارت بائیو ٹیک نے ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ اس ٹیکہ ساز کمپنی کو سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن نے تجرباتی دور سے گذرنے والے کورونا کے ٹیکہ ' کو ویکسین  کو انسانوں پر جانچنے کی اجازت حاصل ہوئی ہے۔ بھارت بائیو ٹیک کے چیئر مین اور مینیجنگ ڈائریکٹر کرشنا ایللا نے کہا کہ ان کی کمپنی ملک کا پہلا ایسا ادارہ ہے جسے کورونا کے ٹیکہ کو انسانوں پر آزمانے کی اجازت دی گئی ہے۔
بھارت بائیو ٹیک نے اس ویکسین کی تیاری کے سلسلہ کے پہلے ورژن کو چالیس دن میں تیار کیا گیا ۔ اسکے بعد اسکی جانچ کے مرحلہ کا آغاز ہوا ہے ۔کو ویڈ 19 کے مریضوں پر کویکسین کے کلینکل ٹرائلز کا آغاز اسی ماہ میں ہوگا جسے دو مرحلوں میں پورا کیا جائے گا۔ بھارت بائیو ٹیک کو اس ویکسین کی تیاری میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور نیشنل انسٹٹیوٹ آف ویرولوجی پونہ کا تعاون حاصل ہے ۔انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے 'کوویکسین' کے کلینکل ٹرائلز کے لیے ملک کے طول و عرض میں قائم بارہ مراکز کا انتخاب کیا ہے اور انہیں ایک خط جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ سات جولائی تک ٹرائلز کو تیار کر لیں ۔ اس خط میں یہ بھی ذکر ہے کہ 'کو ویکسین ' کو اس سال 15 آگسٹ تک عوام کیلئے دستیاب کروایا جانا چایئے۔
ٹیکہ سازی میں حیدرآبادی کمپنی بھارت بائیو ٹیک کو کافی تجربہ ہے۔ اس سے پہلے اس کمپنی نے سوائن فلو کی وباء کے پھوٹ پڑنے پر ایچ ون این ون ٹیکہ کو تیار کرتے ہوئے شہرت حاصل کی تھی۔ اس کے پاس تقریباََ 140 پیٹنٹز ہیں اور انہیں اب تک 16 ٹیکوں کی تیاری کا تجربہ ہے جس میں سب سے اہم روٹا وائرس ویکسین ' روٹا واک ' ہے جسے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی منظورِ کیا ہے۔
بھارت بائیو ٹیک کے سربراہ ڈاکٹر کرشنا کا ماننا ہے کہ اس ٹیکہ کی تیاری میں بھی وہی طریقہ کی پیروی کی گئی ہے جس پر اس سے پہلے انفلو انزا ، پولیو وغیرہ کے ٹیکہ تیار کیے جاتے رہے ہیں۔ ٹیکہ کے انسانی جسم میں انجکٹ کرنے سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوتا چونکہ ویکسین مردہ وائرس پر مشتمل ہوتا ہے یہ وہاں مذکورہ وائرس کے اینٹی باڈی یعنی مخالف رد عمل کے طور پر کام کرتا ہے ۔ ڈاکٹر کرشنا نے کہا کہ 'کو ویکسین ' کی قیمت کا ابھی تعین نہیں کیا گیا ہے لیکن کوشش ہے کہ مناسب قیمت پر عالمی معیار کے ویکسین کو فراہم کروایا جاۓ۔