Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 25, 2020

فلسطین کے خلاف ہو رہی سازش کے خلاف مجلس علماء ہند نے بلند کی آواز

مجلس علماء ہند نے کہا ہے کہ گوگل اور ایپل کے ذریعے منظم کئے گئے نقشوں سے فلسطین کو ہٹائے جانے کا عمل قابل برداشت نہیں۔

لکھنئو۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع۔/٢٥ جولاٸی ٢٠٢٠۔
==============================
 مجلس علماء ہند نے ایک بار پھر فلسطین کے مظلوموں کے خلاف ہو رہی سازشوں کو بے نقاب کرنے اور مظلومین کو اسرائیل و امریکہ کے مظالم سے نجات دلانے کے لیے آوازِ احتجاج بلند کی ہے۔ ساتھ ہی اقوام متحدہ سمیت ان سبھی اداروں اور ممالک سے متحد ہوکر فلسطین کی حفاظت کی اپیل کی ہے جو دنیا کو گہوارہءِ امن بنانے کی بات کرتے رہے ہیں۔ مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری معروف عالم دین مولانا کلب جواد نے میٹنگ کے بعد واضح طور پر کہا کہ ایک زمانے سے امریکہ اور اسرائیل  فلسطین کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کے خواب دیکھ رہے ہیں اور بد نصیبی یہ ہے کہ ان خوابوں کی تعبیر کے لیے کچھ مسلم ممالک بھی جابر امریکہ کے دباؤ میں فلسطین مخالف کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
مجلس علماء ہند نے کہا ہے کہ گوگل اور ایپل کے ذریعے منظم کئے گئے نقشوں سے فلسطین کو ہٹائے جانے کا عمل قابل برداشت نہیں اور اس عمل پر عالم انسانیت کی خاموشی بالخصوص مسلم ممالک کی مصلحت کوشی دل برداشتہ کر دینے والی ہے۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایک طویل عرصے سے اسرائیل اور امریکہ کے مسلسل مظالم نے فلسطینیوں پر زندگی کی چادر کو تنگ کر دیا ہے۔ نہ لوگ اپنے عقائد و مذاہب کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں اور نہ انہیں وہ حقوق دیے جارہے ہیں جو انسانوں کا حق ہیں۔ افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی پر سبھی ممالک اور عالمی تنظیمیں خاموش ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ مذکورہ تنظیم نے متعدد بار بشمول حکومت ہند کئی ممالک کی حکومتوں سے اس باب میں مداخلت کرکے انصاف کی راہیں ہموار کرنے کی اپیل کی ہے لیکن افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ کسی بھی ملک کی جانب سے اس عزم کا اظہار نہیں کیا گیا  بلکہ عرب ممالک اور ہمارے ملک کی حکومت نے تو اس باب میں امریکہ اور اسرائیل کا ہی ساتھ دیا ہے جو امن پسند لوگوں کے دلوں کو توڑنے والا عمل ہے۔ مولانا کلب جواد نے یہ بھی کہا کہ بڑی کمپنیوں کے ذریعے فلسطین کو دنیا کے نقشے سے ہٹائے جانے کا عمل اسرائیل اور امریکہ کو خوش کرنے کے لئے کیا گیا ہے اور یہ ڈیل آف دی سنچری اسکیم کا ہی ایک لازمی حصہ ہے۔ ایسے حالات میں سبھی ممالک کی خاموشی اور خاص طور پر عرب کی منافقانہ روش کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ مجلس علماء ہند نے عالمی سطح پر امن پسند لوگوں سے اقوام متحدہ کو بیدار کرنے اور انسانی حقوق کی بحالی کو یقینی بنانے کے لئے مکتوب روانہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی حکومت ہند سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل و امریکہ کے ظالمانہ رویوں کی حمایت نہ کرکے مظلوموں کا ساتھ دے اور اس باب میں اقوام متحدہ پر ضروری دباو بنائے۔