Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 9, 2020

: کسانوں نے حکومت کی تجویز مسترد کردی، اب 14 دسمبر کو پورے ملک میں ہوگا احتجاج.

دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا آندولن 14 دنوں سے جاری ہے۔ کسان اور حکومت کے درمیان کئی دور کی میٹنگ ہوچکی ہیں۔ فی الحال کسانوں نے حکومت کی ترامیم کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

نئی دہلی:صداٸے وقت /ذراٸع / ٩ دسمبر ٢٠٢٠۔
==============================
 نئے زرعی قانون کے خلاف جاری کسان آندولن زور پکڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔ حکومت کی طرف سے دیئے گئے ترامیم کی تجویز کو کسان تنظیموں نے نامنظور کردیا ہے۔ اس کے بعد ہوئی کسان لیڈروں کی میٹنگ میں کئی بڑے فیصلے لئے گئے ہیں۔ اس بار کسان دہلی - اترپردیش ہائی وے اور راجستھان کے ہائی وے کو ٹھپ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی میں ناکہ بندی کی جانے کی خبریں ہیں۔ حکومت نے کسانوں کے سامنے 9 نکاتی تجویز رکھی تھی۔ یہ ڈرافٹ 13 تنظیموں کے لیڈران کو بھیجا گیا تھا۔
کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ جو تجاویز حکومت نے ہمیں بھیجے ہیں، وہ ہم نے پڑھے ہیں اور انہیں نامنظور کردیا گیا ہے۔ انہوں نے وارننگ دی ہے کہ اگر قانون واپس نہیں لئے گئے تو ہم اس آندولن کو مشتعل کریں گے۔ نیا دھرنا 14 دسمبر کو دیا جائے گا۔ سنگھو بارڈر پر موجود کسانوں نے کہا کہ 12 دسمبر کو جے پور - دہلی ہائی وے کو بلاک کیا جائے گا۔ کرانتی کاری کسان یونین کے صدر درشن پال نے کہا ’ہم نے حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا ہے’۔ کسان آندولن میں کسانوں کی حمایت کر رہے لیڈر یوگیندر یادو نے کہا، ’حکومت نے جو بھی بھروسے میٹنگ میں دیئے تھے، وہ بھی ان تجاویز میں ٹھیک طرح سے نہیں لکھے گئے ہیں’۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 9 تجاویز میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں’۔ یوگیندر یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس آندولن میں پورے ملک کے کسان جڑیں گے۔
احتجاج کر رہے کسانوں نے حکومت پر کئی الزامات عائد کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ امبانی اور اڈانی کے پروڈکٹ کا بائیکاٹ کریں گے۔ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیٹ کہتے ہیں کہ یہ عزت کا معاملہ ہے۔ اگر حکومت ضد پر اڑی ہے، تو کسان بھی اپنی باتوں پر ڈٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون واپس ہونا ہی چاہئے۔ حالانکہ، مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر کا کہنا ہے کہ کسانوں کے موضوع پر حکومت حساس ہے، جب ایک آخری دور کی بات چیت ہو رہی ہے، تو اسے ورک ان پروگریس مانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی رننگ کمنٹری نہیں ہوسکتی۔