Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 22, 2020

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صدسالہ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت۔


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا شکریہ کہ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی صدی تقریبات میں مجھے حصہ لینے کا موقع دیا۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تمام شعبے ، سائنس، سوشل سائنس ، میڈیکل، لا فیکلٹی، اردو، عربی ، فارسی، ماس کمیونیکشن  وغیرہ کی عمارتیں   ایک قومی وراثت ہے۔
علی گڑھ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع۔/٢٢ دسمبر ٢٠٢٠۔
==============================
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی صد سالہ تقریب منا رہی ہے۔ اس صد سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سر سید احمد خان کی یادگار اور ان کے خوابوں کا تعبیر ہے۔
اس موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے  چانسلر،وائس چانسلر، وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک شریک تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندرمودی نے کہاں کہ  علی  گڑ ھ مسلم یونیورسٹی کے المنائی پوری دنیا کے نامور انسٹی ٹیوٹ میں چھائے ہوئے ہیں۔مجھے غیر ملکی اسفار کےدوران  بہت سارے المنائی بہت فخریہ انداز میں کہتے ہیں کہ ’’ میں علیگ ہوں ‘‘۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے المنائی حسن مزاح اور شعرو شاعری کا ایک الگ انداز رکھتے ہیں۔ علیگ برداری دنیا میں کہیں بھی ہوں، وہ ہندستانی نمائندے ہی ہوتے ہیں۔
 علیگ برادری پر ہمیں فخر ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے ایک صدی میں لاکھوں افرداد کی زندگی کو سنوارا ہے۔ ایک مقناطیسی سوچ نے ملک و سماج کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔سر سید احمد خان کی انتھک محنت اور آفاقی سوچ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو پوری دنیا میں انفرادیت بخشی ہے۔اس کے 
 کارنامے آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں۔ میں تمام علیگ برادری بشمول اساتذہ  کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ آپ سب نے سر سید کے مشن کو آگے بڑھانے میں شب و روز مصروف ہیں۔
عالمی وبا کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن  میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے غیر معمولی کام کیا
عالمی وبا کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن  میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے غیر معمولی کام کیا ہے۔ ہزاروں لوگوں کے لیے ٹسٹ کیمپ اور آئسولیشن وارڈ ، پلازمہ بینک بنانا اور پی ایم کیئر فنڈ میں بڑی تعداد میں رقم جمع کرانا قومی اور ملی خدمات ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا غیر معمولی کام ہے۔
پچھلے ایک صدی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے  دنیا کے بہت سے ممالک کے ساتھ ہندستان کے تعلقات کو مستحکم کرنےمیں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اردو ، عربی ،  فارسی اور اسلامی ادب پر کی جانے والی تحقیق پوری اسلامی دنیا کے ساتھ ہندستان کے ثقافتی تعلقات کو نئی توانائی بخشی ہے۔
اے ایم یو کے طلبا پر ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ قومی تعمیر میں بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیں اور ہندستان کی عظیم وراثت سے دنیا کو باور کرائیں تاکہ پوری دنیا میں ہندستان  کی خوب صورت اور عظیم الشان  تہذیب و ثقافت کا چرچا ہوسکے۔
آیئے! ہم سب ہر طرح کے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ہندستان کی قومی سلامتی اور مضبوطی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ہماری قومی وراثت کا چرچا پوری دنیا میں ہوسکے۔