امداد یافتہ دینی مدارس میں سنگین قسم کی مالی بدعنوانی اور اساتذہ کے استحصال کی شکایات موصول ہونے کے بعد یوگی حکومت امداد یافتہ دینی مدارس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے تمام امداد یافتہ دینی مدارس سے جواب طلب کرلیا گیا ہے۔

امداد یافتہ دینی مدارس میں سنگین قسم کی مالی بدعنوانی اور اساتذہ کے استحصال کی شکایات موصول ہونے کے بعد یوگی حکومت امداد یافتہ دینی مدارس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے
لکھنؤ۔۔اتر پردیش/ صدائے وقت./ذرائع
==================================
حکومت کی طرف سے سرکلر موصول ہو نے کے بعد دینی مدارس میں سخت بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔ ریاست کے دینی مدارس اس سرکلر سے بیحد خفا نظر آ رہے ہیں۔ الہ آباد کے معروف دینی ادارے جامعہ امامیہ انوارالعلوم کے پرنسپل سید جواد حیدر جوادی کا کہنا ہے کہ دینی مدارس میں مالی بدعنوانی سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم حکومت کی طرف سے ریاست کے تمام دینی مدارس کو شک کے گھیرے میں لانا دینی مدارس اور اساتذہ کی سخت توہین ہے۔ جواد حیدر جوادی نے ریاستی حکومت کی نیت پر بھی کئی طرح کے سوال اٹھائے ہیں۔
دریں اثناء حکومت نے ان تمام اساتذہ سے حلف نامہ بھی طلب کرلیا ہے، جو دینی مدارس میں اپنے تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ حلف نامے میں اساتذہ کو اس بات کی تصدیق کرنی ہوگی کہ ادارے کی جانب سے ان کو پوری تنخواہ مل رہی ہے اور یہ کہ ان کے ساتھ کسی طرح کا استحصال نہیں کیا جا رہا ہے۔ یوگی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جانچ کے بعد جن مدارس میں بدعنوانی کی شکایات درست پائی گئیں، ان کے خلاف سخت تادیبی کار روائی کی جائے گی۔