Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, August 9, 2018

تعزیت

محمد مختار وفا کی حیات نے وفا نہ کی
تحریر/ ابونافع اعظمی

کسے خبر تھی کہ دو دن پہلے فیس بک پر اپنا یہ شعر
سکوت شب کی گویائی بہت ہے
میسر ہو تو تنہائی بہت ہے
درج کرنے والے بہار کے ٦٣سالہ شاعر محمد مختار آج دنیا چھوڑ جائیں گے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
دنیا کی بے ثباتی کا نمونہ ہر روز دیکھنے کے ملتا ہے لیکن کم ہی کوگ اس سے عبرت لیتے ہیں دنیا کی ہر شئی کو فنا ہوجانا ہے سوائے اللہ کی ذات اور مرضی کے۔
مرحوم کی شاعری چار دہائیوں پر محیط ہے ان پر جدیدیت کے اثرات محسوس کے گئے لیکن شریف الطبع اور خوددار شاعر تھے ان کا پہلا اور شاید آخری مجموعہ منظر اس پار کا ان کی پختہ شاعری اور شہرت سے بے نیازی کا غماز ہے ان کا یہ شعر زباں زد عام ہے
اتنا احساں تو کرے مصر کا بازار وفا
مجھ کو بے مول ہی بکنے سے بچالے کوئی
آج سہ پہر مغربی چمپارن بہار میں انہوں نے زندگی کی آخری سانسیں لی دل کی تکلیف جان لیوا ثابت ہوئی ان کی رحلت اردو ادب و شاعری کے لئےخصوصا بہار کی سطح پر ایک نا تلافی نقصان ہے یقیناً بتیا کی ادبی انجمنیں یتیمی کی کیفیت سے دوچار ہوں گی پسماندگان میں ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاں ہیں
آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے