Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, August 21, 2018

بیٹے کی قربانی۔

*بیٹے کی قربانی*

پدر بولا کہ بیٹا آج میں نے خواب دیکھا ہے
کتاب زندگی کا اک نرالا باب دیکھا ہے

یہ دیکھا ہے میں خود آپ تجھکو ذبح کرتا ہوں
خدا کے حکم سے تیرے لہو میں ہاتھ بھرتا ہوں

سعادت مند بیٹا جھک گیا فرمان با ری پر
زمین و آسماں حیران تھے اس طاعت گزاری پر

رضا جوئی کی یہ صورت نظر آئی نہ تھی اب تک
یہ جرأت پیشتر انساں نے دکھلائی نہ تھی اب تک

عجب بشاش تھے دونوں رضاۓ رب عزت پر
تامل یا تذبذب کچھ نہ تھا دونوں کی صورت پر

کہا فرزند نے "اے باپ! اسماعیل صابر ہے
خدا کے نام پر بندہ پۓ تعمیل حاضر ہے

مگر آنکھوں پر اپنی آپ پٹی باندھ لیجیے گا
مرے ہاتھوں اور پیروں میں رسی باندھ دیجیے گا

مبادا آپ کو صورت پہ میری رحم آ جاۓ
مبادا میں تڑپ کر چھوٹ جاؤں ہاتھ تھراۓ

پسر کی بات سن کر باپ نے تعریف فرمائی
یہ رسی اور پٹی باندھنی ان کو پسند آئی

ہوۓ اب ہر طرح تیار دونوں باپ اور بیٹے
چھری اس نے سنھبالی تو یہ جھٹ قدموں پہ آ لیٹے

پچھاڑا اور گھٹنا سینۂ معصوم پر رکھا
چھری پتھر پہ رگڑی ہاتھ کو حلقوم پر رکھا

زمیں سہمی پڑی تھی آسماں ساکن تھا بے چارہ
نہ اس سے پیشتر دیکھا تھا یہ حیرت کا نظارہ

پدر تھا مطمئن بیٹے کے چہرے پر بحالی تھی
چھری حلقوم اسماعیل پہ چلنے ہی والی تھی

مشیت کا مگر دریاۓ رحمت جوش میں آیا
کہ اسماعیل کا اک رونگٹا کٹنے نہیں پایا

ہوۓ جبریل نازل اور تھاما ہاتھ حضرت کا
کہا بس امتحاں مقصود تھا ایثار و جرأت کا

"خطاب اس دن سے اسماعیل نے پایا "ذبیح اللہ
"خدا نے آپ ان کے حق میں فرمایا "ذبیح اللہ

*حفیظ جالندھری*