Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 11, 2018

آو ہنس لیں۔

. . . . . . .  لطیفے۔۔۔۔۔۔۔۔
مرتب ابو نافع اعظمی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏ایک سرکاری استاد نے ایک ہزار کا بیلنس غلطی سے ایک نامعلوم نمبر پر بھیج دیا ،احساس ہونے پر واپس منگوانے کی ہر کوشش جب ناکام ہوگئی تو ماسٹرصاحب نے اُسی نمبر پر ایک میسج بھیجا۔
آپ کو تحریک طالبان پاکستان میں شمولیت پر مبارکباد دی جاتی ھے۔
‏آپ نے ایک ہزار کا بیلنس قبول کرکے اپنی ممبر شپ کی توثیق کر دی ھے اور آپ کیلئے یہ خبر یقینی طور پر خوشی کا باعث ہوگی کہ آپ کا انتخاب تنظیم کے فدائی وِنگ میں ھو گیا ھے۔
آپ کو ٹریننگ کیلئے جلد ہی آپ کے گھر سے اُٹھا لیا جائے گا۔
‏تھوڑی دیر بعد ہی ماسٹرجی کو دو ہزار کا بیلنس اس میسج کے ساتھ وصول ہوا کہ
بھائی جان، موبائل چارجر میں لگا ہونے کی وجہ سے کال وصول نہیں کر سکا تھا ،
بہرحال دو ہزار کا بیلنس وصول کریں نیز مجھے معاف کردیں
میری نہ صرف نظر کمزور ھے بلکہ ایک ٹانگ پولیو کی وجہ سے ناکارہ اور ایک ہاتھ پر فالج بھی ھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
بکری: آئی لو یو
بکرا : کمینی؛ اب بول
ری؟
دس دن باقی رہ گئے ہیں ذبح ہونے کیلئے۔
-----------------

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔-----------------
کنگلا بھائی: ( اپنے دوست سے) یار یہ میری بیوی ہر وقت مجھ سے پیسے مانگتی رہتی ہے۔ کبھی ہزار، کبھی پانچ ہزار، کبھی دس ہزار۔ شادی کو بارہ سال ہو گئے۔ ایک دن ایسا نہیں گزرا جب اس نے پیسے نہ مانگے ہوں۔ اس کا کیا علاج کروں؟
دوست: کمال ہے۔ ویسے وہ اتنے پیسوں کا کرتی کیا ہے؟
کنگلا بھائی: کرے گی کیا۔ میں نے تو آج تک دیے ہی نہیں۔
. . . . . . . . . . .  . . . . .

ﺍﯾﮏ شخص ﻧﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ 20 ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ اپنی بیوی کے پکاۓ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ _

ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺟﻤﻌﮯ ﮐﮯ ﺧﻄﺒﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ " ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﻮﯼ کے پکائے کھانے ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﻭ "

ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﮔﮭﺮ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﮨﺮ ﮨﺮ ﻟﻘﻤﮯ ﭘﺮ " ﻭﺍﮦ ﻭﺍﮦ، ﺳﺒﺤﺎﻥ ﺍﻟﻠﮧ " ﮐﮩﮧ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔

ﺟﺐ ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﻧﮧ ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﮐﭽﻦ ﺳﮯ ﺭﻭﭨﯽ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺑﯿﻠﻦ ﺍُﭨﮭﺎ ﻻﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﻤﺎ ﮐﺮ ﺷﻮﮨﺮ ﮐﮯ ﺳﺮ ﭘﺮ ﺩﮮ ﻣﺎﺭﺍ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ :
" 20 ﺳﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﮑﺎﺋﮯ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ۔ ﺁﺝ ﭘﮍﻭﺳﻦ ﻧﮯ ﺩﺍﻝ ﮐﯿﺎ ﺑﮭﯿﺞ ﺩﯼ ﻧﻮﺍﺏ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﮏ ﺭﮨﯽ ﺗﻌﺮﯾﻔﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ۔۔۔

. . . . . . .  . . . . . . . . .
*☆حاضر دماغی☆*
. . . . . . . . . . . . . . .  

ایک شخص نے مشہور عرب شاعر متنبی سے کہا:

“میں نے دور سے آپ کو دیکھ کر عورت سمجھا۔”

متنبی نے کہا:

“میں نے جب دور سے دیکھا تو آپ کو مرد سمجھا تھا” ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طالب علم نے تمام سوالوں کے جواب صحیح دیئے مگر اُسے پھر بھی فیل کر دیا گیا۔
سوال نمبر 1 : ٹیپو سُلطان کس لڑائی میں شہید ہوئے؟
جواب : اپنی آخری لڑائی میں
سوال نمبر 2 : اعلانِ آزادی پر دستخط کہاں ہوئے ؟
جواب : صفحے کے آخر میں
سوال نمبر 3 : طلاق کی بڑی وجہ کیا ھوتی ہے ؟
جواب : شادی
سوال نمبر 4 : دریائے سندھ کہاں بہتا ہے ؟
جواب : زمین پر
سوال نمبر 5 : آپ آٹھ لوگوں پر تین آم کیسے تقسیم کرو گے؟
جواب : ملک شیک بنا کر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
-----------------

-----------------۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دو معزز افراد میں تلخ کلامی ہو گئی۔ جب دلائل ختم ہو گئے اور مسائل ختم نہ ہوئے تو ایک نے دوسرے سے کہا صاحب میں تو آپ کو بہت شریف آدمی سمجھتا تھا۔ دوسرے صاحب نے بھی جواب میں کہا کہ میں بھی آپ کو بہت شریف آدمی سمجھتا تھا۔
پہلے صاحب نے جھٹ کہا میں اپنی غلطی تسلیم کرتا ہوں۔ آپ درست تھے، میں ہی غلط تھا۔
. . . . . . . . . . . . . . . . .

امام جاحظ نے کتاب الحمقاء میں لکھا ہے کہ دو چور کھڑے تھے اتنے میں ان کے سامنے سے ایک شخص ہاتھ میں اپنے گدھے کی لگام تھامے گزرا ایک چور نے دوسرے سے کہا میں اس شخص کا گدھا چرا سکتا ہوں اور اس کو خبر بھی نہیں ہو گی دوسرے چور نے کہا یہ کیسے ہو سکتا ہے جب کہ لگام اس کے ہاتھ میں ہے پہلے چور نے کہا یہ غافل ہے (یعنی ایسا شخص ہے جو اپنی سوچوں اور خیالات میں گُم ہونےکی وجہ سے اردگرد سے بےخبر ہو جاتا ہے) چنانچہ وہ چور اس گدھے والے کے پیچھے گیا اور گدھے کی گردن سے رسی کھول کر اپنے گلے میں ڈال دی اور اپنی ساتھی دوسرے چور کو اشارہ کیا کہ گدھا لےجا کر دوڑ جائے چنانچہ دوسرا چور گدھا لے کر چلا گیا
پہلا چور کچھ دیر تک چلتا رہا پھر رک گیا غافل نے رسی کھینچی مگر چور کھڑا رہا غافل نے پیچھے دیکھا اور حیران رہ گیا کہنے لگا میرا گدھا کہاں ہے؟ چور نے کہا گدھا کہاں تھا؟ وہ میں ہی تھا میں نے اپنے والدین کی نافرمانی کی تھی جس کی وجہ سے میں گدھا بن گیا تھا اب میرے والدین نے مجھے معاف کر دیا ہے اور میں پھر سے انسان بن گیا ہوں غافل نے افسوس کا اظہار کیا کہ میں اتنے عرصے تک ایک انسان سے خدمت لیتا رہا ہوں چور سے معافی مانگی اور اسے چھوڑ کرچل دیا کچھ دنوں کے بعد وہ غافل گدھا خریدنے کی غرض سے بازار گیا اور یہ دیکھ کر پھر حیرت زدہ رہ گیا کہ اس کا اپنا گدھا وہاں بکنے کی غرض سے موجود تھا غافل گدھے کے قریب گیا اور اس کے کان میں کہنے لگا بےوقوف پھر والدین کی نافرمانی کر ڈالی۔۔