Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, September 27, 2018

غیر مرد وزن کا غیر سے تعلقات غیر قانونی نہیں۔سپریم کورٹ کا فیصلہ۔

غیر عورت و غیر مرد سے جنسی تعلقات اب غیر قانونی نہیں۔سپریم کورٹ نے دفعہ 497 کو غیر قانونی قرار دیا۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
نئی دہلی۔۔خصوصی نمائندہ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی ایک پانچ رکنی آیئنی بینچ نے آج ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے شادی شدہ مردوزن کو غیر سے جنسی تعلقات بنانے کی اجازت دے دی۔آئین میں موجود دفعہ 497 کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ عورتوں کا اس قانون سے استحصال ہو رہا تھا۔واضح ہو کہ دفعہ 497 کے تحت شادی شدہ مرد یا عورت غیر سے جنسی تعلقات بنانا غیر قانونی تھا گو کہ یہ زنا کے زمرے میں نہیں آتا مگر آئین کی رو سے یہ ایک قابل سزا جرم تھا جس میں 5 سال کی قید و جرمانہ شامل تھا مگر عدالت عظمیٰ نے اس دفعہ کو غیر آیئنی قرار دے دیا۔
اس آیئنی بینچ میں 5 ججوں نے متفقہ فیصلہ دیا ہے اس میں ایک عورت جج بھی شامل تھیں جنھوں نے تھاڑا سا اختلاف رائے کا اظہار کیا تھا کہ اس سے ہندوستانی خاندانی ثفاقت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
حالا نکہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامے میں کہا تھا کہ اس سے خاندانی نظریعے کو ٹھیس پہنچے گی جو ہندوستان کی تہذیب و ثقافت میں شامل ہے۔
8 اگست 2018 میں اس معاملے میں چلی ایک ہفتہ کی سنوائی بحث کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔