Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, September 17, 2018

کیجری وال کی بے جوڑ پہل۔


از ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔  صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
صوبہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال بڑی ہمت۔ لگن۔ جاں فشانی سے عوام کی فلاح کے لئیے نئے نیے پرگرام مرتب کر کے لاگو کر رہے ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی۔ ۔مفت پانی۔ ۔محلہ کلنک۔ سرکاری اسکولوں کی جدید کاری اور نظام تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے جو کچھ کیا گیا ہے وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ محلہ کلنک اور نظام تعلیم کی چرچا تو بین الاقومی سطح پر ہے۔ غیر ممالک سے کئی وفد دہلی آچکے ہیں اور عاپ سرکار کے کاموں کا جائزہ لیتے ہیں۔ حالانکہ ان سب کاموں میں کیجری وال کو کافی قانونی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چونکہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ حاصل نہیں ہے اس لئے وزیر اعلیٰ کے اختیارات بھی محدود ہیں ۔مرکز میں بی جے پی کی سرکار ہے جو کہ لفٹینیٹ گورنر کے ذریعہ کیجری وال کے ہر کام میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔ ان کو بدنام کرنے اور قانونی طور پر پریشان کرنے میں بی جے پی کوئی کسر باقی نہیں رکھتی ہے۔
کیجری وال کا حالیہ فیصلہ
"ہوم ڈیلیوری آف پبلک سروسز۔" جو کہ گزشتہ 10 ستمبر کو لانچ کیا گیا ہے۔ ہر خاص و عام ۔ملکی و غیر ملکی میں موضوع بحث ہے۔ اس سلسلے میں ہندی کے معروف و سینیر صحافی وید پرتاپ ویدک نے اپنے کالم " کھری کھری"  میں لکھتے ہیں کہ یہ کیجریوال کی " بے جوڑ پہل ہے" انھوں نے لکھا ہے کہ دہلی کی کیجری وال سرکار ایسا کچھ کر دکھانے ہر تلی ہے جیسا کہ آج تک دنیا کی کسی سرکار نے کر کے نہیں دیکھایا ہے۔
ہوم ڈیلیوری آف پبلک سروسز ایک ایسی اسکیم یے جس کے تحت دہلی کے عوام کو گھر بیٹھے ہوئے 40 طرح کی خدمات مہیا کرائی جایئں گی۔ اس میں ڈرائیونگ لائسنس۔ شادی بیاہ کے سر ٹیفیکٹ۔ راشن کارڈ کی خدمات شامل ہیں۔جس کے عوض میں عوام کو صرف 50 روپیہ کی معمولی رقم ادا کرنی ہو گی۔ان کاموں کے لئے عوام کو پہلے آٹھ سے دس گھنٹہ لائن لگانی ہوتی تھی۔رشوت دینی پڑتی تھی۔اب  صرف ایک فون کرنا ہے متعلقہ افسران و اہلکار آپ کے دروازے تک آیئں گے اور آپ کا مطلوبہ کام کر کے دیں گے۔حالانکہ اس اسکیم کو نافذ کرنے میں بھی  عاپ سرکار کو مرکزی حکومت کی طرف سے کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
عوام کی یہ پریشانی صرف دہلی تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ ملک کے ہر صوبوں میں۔دیہات و قصبوں میں عوام کو اپنے کام کے لئیے دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔لہذا اس طرح کی اسکیم کا نفاذ پورے ملک میں ہونا چاہیئے۔ اسکیم نافذ ہونے کے پہلے روز ہی اکیس ہزار کال آگئے۔کیجری وال کا اگر یہ پروگرام کامیاب رہا تو آئندہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں کیجری وال ایک امید کی کرن بن سکتے ہیں۔