Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 29, 2018

اختلافی مسائل کے بابت ہمارا رویہ کیا ہو۔

تحریر/ پرویز خان۔
بشکریہ صدائے وقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
اس وقت امتِ مسلمہ کو آپسی اتحاد کی جس قدر شدید ضرورت ہے ، شاید کسی دور میں رہی ہو، ایسے وقت میں چند جزوی مسائل کو لے کر گھر گھر انتشار وافتراق کا ماحول پیداکرنا ، امتِ مسلمہ کی صفوں میں پھوٹ ڈالنا، ان مسائل کو ایمان وکفر کا معیار قرار دے کر برادرانِ اسلام اور اکابرینِ امت کے حق میں تضلیل وتکفیر کا دروازہ کھولنا یہ وقت وحالات کے تقاضے کے بالکل موافق نہیں ہے ۔

آج امتِ مسلمہ جس طرح کے خطرات وحالات سے دوچار ہے ، جس طرح دشمنانِ اسلام ہمیں لقمہٴ تر بنالینے ، اپنی فوجی ، عسکری اور فکری یلغار کے ذریعہ ہمارے تانے بانے بکھیرنے ، امت کے درمیان شقاق واختلاف کا ماحول پیدا کرنے اور اسلام اور اسلافِ امت اور ہمارے فقہی ذخیرہ وسرمایہ سے (جو قرآن وحدیث کے بعد اسی کی روشنی میں استخراج واستنباط شدہ زندگی کے تمام مسائل پر حاوی مجموعہ ہے، جو اسلام کا ایک نشانِ امتیاز ہے) سے ہماری وابستگی ، تعلق اور اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش ہورہی ہے ، اس نازک موقع پر ہونا تو یہ تھا کہ ہم اس قسم کے معمولی موضوعات کو بالکل نہ چھیڑتے ؛ چوں کہ اس کی وجہ سے امت میں اتحاد کے بجائے اختلاف پیدا ہوگا ، فاصلے سمیٹنے کے بجائے بڑھیں گے ، دل جڑنے کے بجائے ٹوٹیں گے ، اغیار تو چاہتے ہی یہی ہیں کہ کسی طرح ہمارایہ اتحاد ٹوٹے او روہ اچانک ہمارے یہ آپسی شقاق اور بکھراوٴ سے فائدہ اٹھا کر چومکھی حملہ بول دیں؛ بلکہ ہماری غفلت ونادانی اور حالات کی نزاکت ودشواری کے عدمِ احساس نے یہ صورتِ حال اس وقت پیداکردی ہے اور دشمن ہماری صفوں میں نفاق اور شقاق پیدا کر کے کسی حد تک اپنے ناپاک اور خطرناک عزائم میں کامیاب بھی ہوچکا ہے ۔

اس وقت ہمارا طریقہٴ کار یہ ہو کہ امت کو ان غیر اہم مباحث میں الجھانے کے بجائے امت کی توانائیوں اور ان کے وقت کے قیمتی سرمایہ کو ان کے حق میں ٹھوس اور تعمیر ی کاموں میں لگائیں ، امت کی توجہ کو دینی حالت کی اصلاح ، اعمال کی طرف دعوت ، معاشرت ومعاملات کی درستگی اور غیر مسلموں میں پیغامِ حق وصداقت کو عام کرنے کی طرف مبذول کریں،۔