Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, October 20, 2018

,مولانا بدر الدین اجمل اور معاویہ علی کے بیچ مصالحت

مولانا بدرالدین اجمل اور معاویہ علی کے درمیان مصالحت!زمینی تنازعہ ختم۔
_________________________
زمینی تنازعہ کو لیکر کافی دنوں سے چل رہی تھی سہ کشی ، کئی لوگوں کی کوششوں سے سمجھوتہ ہوا
...................................
دیوبند/ 21اکتوبر 2018 /صداۓوقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
ممبر آف پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل اور سابق ممبر اسمبلی معاویہ علی کے درمیان جاری زمینی تنازعہ میں گرما گرمی کے بعدباالآخر آج سمجھوتہ ہوگیاہے ،جس کے بعد دونوں فریق کے حامیوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
مولانا بدرالدین اجمل اور معاویہ علی کے درمیان جاری زمینی تنازعہ میں گزشتہ دنوں کافی سخت مرحلہ آئے ہیں جس کے بعد کئی لوگ اس معاملہ میں مصالحت کی کوششیں کررہے تھے جنہیں آج کاسخت مشقتوں کے بعد بڑی کامیابی ملی ہے اور دونوں فریق کے درمیان سمجھوتہ ہوگیاہے۔اس کی اطلاع دونوںکی جانب سے جاری مشترکہ پریس ریلیز میں بھی دے گئی ہے،حالانکہ سمجھوتہ کی کیا نوعیت ہے اور سابقہ تمام گلے شکوے دور ہوگئے یا نہیں ؟ نئے معاملات کس طرح طے ہوئے ہیں ،اس سمجھوتہ کو کس طرح مشروط بنایا گیاہے اس کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ آج یہاں جاری اپنے بیان میں مولانا بدرالدین اجمل نے کہاکہ معاویہ علی اور ان کے درمیان زمین کو لیکر جاری تنازعہ میں ہم دونوں کے مابین ہوئی بات چیت کے بعد یہ معاملہ ختم ہوگیاہے اور جو غلط فہمیاں تھیں ان کو دو رکرلیاگیاہے، اب ہمارے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے اور میرے ذریعہ کی جارہی قانونی کارروائی کو آپسی سمجھوتہ کی بنیا د پر جلدی ہی ختم کرالیا جائیگا۔ وہیں سابق ممبر اسمبلی معاویہ علی نے بھی اپنے بیان میں اس سمجھوتہ کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے درمیان جاری زمینی تنازعہ اور غلط فہمیوں کو آپسی بات چیت کے ذریعہ حل کرلیا گیاہے، ہمارے درمیان اب کسی بھی طرح کا کوئی تنازعہ نہیں ،اس معاملہ کولیکر جو عدالتی کارروائی کی جارہی تھی وہ بھی آپسی سمجھوتے سے ختم کرادی جائیگی۔ دونوں نے مشترکہ بیان جاری کرکے سمجھوتہ کو واضح کیاہے جو اچھی اور مثبت خبر ہے لیکن اس سمجھوتہ میں کیا شرائط ہیں اور اس کی کیا بنیادیں ہیں اس کی اطلاعات میڈیا کو نہیں دی گئی ہیں،بہر حال فی الحال سمجھوتہ ہوگیاہے ،یہ مصالحت مکمل ہے یا پھر اس کو مشروط بنایا گیاہے یہ ابھی ظاہر نہیں کیاگیاہے، زمین کس کے حصہ میں آئیگی اور رقومات کے لین دین کی کیا کیا شکلیں ہیں اسکو بھی عوام اور میڈیا سے دو ررکھاگیاہے ،لیکن دونوں کے حامی بھی اس سمجھوتے کے شرائط معلوم کرنے میںکافی دلچسپی دکھارہے ہیں۔