Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, October 31, 2018

اے ایم یو۔دو روزہ گاندھی جینتی قومی سیمینار کا انعقاد۔

کسی بھی مسلے کا تصفیہ تنازعہ بڑھنے سے قبل ہی کیا جانا چاہئیے۔
تشار گاندھ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
صدائے وقت (ذرائع)۔علیگرھ مسلم یونیورسٹی میں شعبہ فلسفہ کے زیر اہتمام، گاندھی اسمرتی درشن سمیتی اور انڈیا لاگ فاونڈیشن کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ گاندھی جینتی قومی سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ کسی بھی مسلے کا حل تنازعہ بڑھنے سے قبل ہی کر دینا چاہیئے۔انھوں نے " تنازعات کے متبادل تصفیہ کے سلسلے میں گاندھیائی نقطہ نظر" کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ روایتی نظام انصاف میں تنازعے کا حتمیٰ فیصلہ نہیں ہوتا بلکہ دلوں میں کدورت و نفرت باقی رہتی ہے۔انھوں نے کہا کہ باپو ہمیشہ ہی اس نظرئیے کے قائل رہے کی تنازعات کے شروع ہوتے ہی اس کا تصفیہ باہمی بات چیت سے ہو جانا چاہیئے۔
پرگرام کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر  پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ تنازعات کا تصفیہ بات چیت و آپسی ڈائیلاگ سے ہی ختم کیا جانا چاہیئے۔ایک مہذب سماج میں نفرت و تشدد کے لیئے کوئی جگہ نہیں۔اس موقع پر شعبہ فلسفہ کے صدر پروفیسر طارق اسلام نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔گاندھی اسمرتی دتشن سمیتی نئی دہلی کے پروگرام کو آرڈینیٹر ویدابھیاس نے اپنی تنظیم کی سر گرمیوں پر روشنی ڈالی۔انڈیا لاگ فاونڈیشن کے سکریٹری ایم بہزاد فاطمی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔نظامت کے فرائض زید اے صدیقی نے انجام دئیے۔