Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, November 29, 2018

فسطائیت کی بقا کے لئیے دشمن ناگزیر ہوتا ہے۔

تحریر / پرویز احمد خان۔( صدائے وقت)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
زرا سوچئیےگا۔۔۔!!!
راشٹریہ سیوک سنگھ بلا شک و شبہ  ایک فسطائی تنظیم ہے۔ فسطائیت کی مجبوری یہ ہے کہ اس کی بقاء کے لیے ایک دشمن ناگزیر ہوتا ہے۔ حقیقی  رقیب موجود نہ ہوتو وہ ایک خیالی دشمن گڑھ لیتی ہے اور اس سے ڈرا کر ہمنواوں کو اپنے گرد مجتمع کرتی ہے۔  یہحسن اتفاق ہے کہ یہی  چیز بالآخر اس کے فنا کی وجہ بن جاتی ہے اور شاید ایسا ہی کچھ فی الحال آرایس ایس کے ساتھ ہورہا ہے۔ ہندوتوا کا نظریاتی حریف اسلام  ہے مسلمان سنگھیوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔  امت کی اگر اصلاح ہوجائے اور وہ اپنے قول و عمل سے دین حنیف  کی شہادت دینے لگے تو پھر سے اس ملک کی سعید روحیں ہندوتوا تو دور ہندومت سے دامن چھڑا کر اسلام کی آغوش میں آنے لگیں گی۔ اس حقیقت کا احساس مسلمانوں سے زیادہ اسلام کے حریفوں کو ہے اس لیے وہ نہ صرف دین حنیف  کو بدنام کرنے میں اپنی تمام توانائی صرف کردیتے ہیں بلکہ مسلمانوں کو طرح طرح کے مسائل الجھاتے رہتےہیں جس کا مقصد حقیقی امت کی تعمیر و اصلاح میں رکاوٹ پیدا کرنا اور انہیں دعوت دین کے کام سے باز رکھنا ہوتا ہے۔ اپنے مذہب کے پیروکاروں کو اسلام سے دور رکھنے کے لیے یہ ان کی مجبوری ہے  اور یہ طریقۂ کار فسطائی حکمت عملی سے ہم آہنگ ہے اس لیے  اول دن سے سنگھ کے نشانے  پر مسلمان رہے ہیں۔