Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 29, 2019

آپ کی رائے ۔۔۔بی جے پی نے مسلمانوں کو خود ہی اپنے سے دور کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مسلم مجلس مشاورت۔


نئی دہلی،29مئی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے وزیراعظم کے این ڈی اے کا لیڈر منتخب کئے جانے کی تقریب میں دیئے گئے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا یہ بیان تاریخ بن گیا ہے۔وزیراعظم نے اس موقع پر منتخب نئے ممبران پارلیمنٹ کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں اقلیتوں کا دل جیتنا ہوگا اور ان کے اندر اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ حامد کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے یہ باتیں کرکے ایک خاص طبقے کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم نریندر مودی اقلیتوں سے اتنی ہمدردی ہے تو انہیں اقلیتوں کے فلاح وبہبود کیلئے کام کرنا شروع کردینا چاہئے۔
نوید حامد نے کہا کہ آج کل بھارتیہ جنتا پارٹی اور دوسری تنظیموں کی طرف سے یہ بات پھیلائی جارہی ہے کہ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کا مسلمان بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہمیشہ سے ووٹ دیتارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی مسلم لیڈر کونسلربنے ہیں اور مسلمانوں کے ووٹ سے ہی پرانی دہلی اور آس پاس کے علاقوں سے جیت کر پارلیمنٹ اور اسمبلی میں بھی پہنچے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب تک بی جے پی نے کٹر ہندوتو کے ایجنڈے کو نہیں اپنایا تھا تب تک بڑی تعداد میں مسلمان بی جے پی کے ساتھ تھے۔ انہوں نے اپنی بات ثابت کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی پارلیمانی حلقہ سے اٹل جی نے اپنی جیت پر مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جب سے یکساں سول کوڈ اور رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کے مہم کو تیز کیا تبھی سے مسلمان بی جے پی سے دور ہوتے گئے۔انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ جب اس بار مسلمانوں نے بی جے پی کو ووٹ دیا ہے تو انہیں پارٹی اور حکومت میں نمائندگی ملنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ اپنے دو تین ممبران پارلیمنٹ کا استعفیٰ لے کر وہاں سے کسی بھی مسلمان کو الیکشن لڑائیں اور اس کی جیت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر پارٹی ایسا کرتی ہے تو مانا جاسکتا ہے کہ پارٹی مسلمانوں کی ہمدرد ہے اور مسلمانوں کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہے۔
بہ شکریہ ۔۔۔ہندوستھان سماچار#محمدخان