Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 28, 2019

ذرا سوچئیے !!!! ۔۔۔۔۔۔۔معصوم مراد آبادی کی قلم سے۔


معصوم مرادآبادی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
آج کل سوشل میڈیا پر لوک سبھا کے نو منتخب مسلم ممبران کی بہت گونج سنائی دے رہی ہے۔ اکثر مسلمان اس بات سے خوش ہیں کہ اس مرتبہ مسلم ممبران کی تعد اد 23 سے بڑھ کر 27ہوگئی ہے۔ان ممبران میں ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والی ایک خوبصورت بنگالی اداکارہ نصرت جہاں بھی شامل ہیں جن پر سوشل میڈیا میں کافی بحث ومباحثہ ہورہا ہے ۔دیوبندی مکتب فکر کے ایک واٹس ایپ گروپ  پر بحث ومباحثہ دیکھ کر ایک بریلوی یوزر نے فیس بک پر لکھا کہ’’ نصرت جہاں پر دیوبندی لونڈے زیادہ خوش نہ ہو ں۔نصرت جہاں دراصل بریلوی ہے۔‘‘ ثبوت کے طور پر نصرت جہاں کی ایک درگاہ میں حاضری کی تصویربھی شیئر کی گئی ۔ابھی یہ بحث جاری ہی تھی کہ ایک خبر نے دونوں حلقوں میں مایوسی پیدا کردی ۔خبر یہ تھی کہ نصرت جہاں عنقریب اپنے عاشق اور کلکتہ کے بڑے تاجر نکھل جین سے شادی کرنے والی ہیں۔ظاہر ہے یہ خبر دیوبندی اور بریلوی دونوں کے لئے ہی مایوس کن تھی ۔بعض لوگوں نے نصرت جہاں کو راہ راست پر لانے کی باتیں بھی کہیں لیکن اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا کہ فلمی دنیا میں بیشتر لوگوں کا مذہب یا عقیدے سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور ان کے لئے .
پیسہ ہی سب کچھ ہوتا ہے 
نصرت جہاں۔ایم پی بنگال

بہر کیف یہ ان مسلمانوں کا رد عمل ہے جو حالیہ انتخابات میں پوری طرح حاشیہ پر پہنچا دیے گئے ہیں ۔ملک کی آبادی میں17کروڑ یا اس سے کچھ زیادہ کی تعداد میں ہونے کے باوجود وہ سیاسی بے وزنی کا شکار ہیں۔حکمراں جماعت نے مسلم ووٹ کو بے اثر بنانے کی جو حکمت عملی تیار کی تھی، وہ اس میں پوری طرح کامیاب ہوگئی ہے ۔ یہ حکمت عملی دیوبندی ،بریلوی ،اہل حدیث ،شیعہ اور سنی کے نقطہ نظر سے تیار نہیں کی گئی تھی بلکہ اس کا مقصد مسلمانوں کو بحیثیت مجموعی سیاسی طور پر بے وزن بناناتھا ۔اس سنگین صورت حال پر غور کرنے یا حالات کے جبر سے نکلنے کی تدبیر کرنے کی بجائے مسلمان آج بھی فرقہ بندی ،مسلک اور حقیر مفادات کے حصول میں جکڑے ہوئے ہیں ۔ذرا سوچئے زندہ قوموں کا یہی شعار ہوتا ہے ؟