Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 30, 2019

تڑپتے دل کی صدا !!! ایم ودود ساجد۔


از/ایم ودود ساجد/صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(یہ کوئی منصوبہ کے تحت لکھا ہوا مضمون نہیں ہے۔۔۔ یہ بہت عجلت میں لکھی گئی چند بے ربط سطور ہیں ۔۔  یہ سطور دراصل ایک مضطرب دل کی طرف سے اپنے مندرجہ ذیل قائدین اور جماعتوں کی خدمت میں بہت ہی عاجزانہ' دردمندانہ اور مخلصانہ اپیل ہے۔۔۔۔
=========================
مولانا سید ارشد مدنی 'مولانا سید محمود مدنی' سیدسعادت اللہ حسینی' سید احمد بخاری' مولانا توقیر رضا خان' مولانا کلب صادق' مولانا کلب جواد' جمعیت علماء' جماعت اسلامی اور دوسری تمام چھوٹی بڑی تنظیمیں ۔۔۔۔۔)
.....................................................
گزشتہ شب 11 بج کر 37 منٹ پر ڈاکٹر مفتی یاسر ندیم الواجدی صاحب کا ایک انتہائی مختصر تبصرہ دیکھا:
"....مفتی رئیس احمد کا ساتھ دینا وقت کی ضرورت ہے۔۔۔ان کے ایک بیان سے سنگھی چینلز بوکھلائے ہوئے ہیں ۔۔۔۔"
میں نے فوراً اس بیان کا ویڈیو دیکھا جو ملک بھر میں جاری moblynching# کے خلاف غصہ کا اظہار تھا۔۔۔ بیان بہت گرم تھا۔۔۔ لیکن میں نے رائے قائم کی کہ یہ بیان مصلحتاً ضروری تھا۔۔۔۔  مفتی رئیس نے اپنی جارحانہ گفتگو میں ایک جملہ۔۔' مسلمانوں کے پاس بھی ہتھیار ہیں ۔۔' رواروی میں خلاف واقعہ کہہ دیا ہے۔۔۔ اس کے علاوہ انہوں نے جو کچھ کہا ہے ہرچند کہ وہ سخت ہے لیکن میرا خیال ہے کہ باعتبار مصلحت وہ ضروری تھا۔۔۔۔ میں نے گزشتہ شب ہی کہہ دیا تھا کہ اب ان پر افتاد آئے گی اور مقدمہ قائم ہوجائے گا۔۔۔ ایسی صورت میں ہمیں سکھوں سے سبق لیتے ہوئے ان کا ساتھ دینا ہوگا۔۔۔۔
لہذا ان کے خلاف مقدمہ قائم ہوگیا ہے۔۔۔ اب کسی بھی وقت ان کی گرفتاری بھی ہوجائے گی۔۔۔ ان پر IPC کی دفعہ 500 اور 153 A لگادی گئی ہیں جو سخت ہیں ۔۔۔ایسے میں قائدین کو سامنے آکر ان کا ساتھ دینا چاہئے ۔۔۔ نہیں تو ہَوا جو اکھڑے گی تو پھر اسے ٹھہرانا آسان نہیں ہوگا۔۔
اگر آج ان کا ساتھ نہ دیا تو کل کسی کا ساتھ نہیں ملے گا۔۔۔۔ میرا قیاس یہ ہے کہ اگر قائدین'  مفتی صاحب کے تعاون کو سامنے نہ آئے تو کہیں مفتی صاحب ہی مضطرب نوجوانوں کے قائد بن کر نہ ابھر جائیں ۔۔۔۔ پھر انہیں روکنا آسان نہیں ہوگا۔۔۔۔ تحریک بے قابو ہوسکتی ہے۔۔۔۔ نقصان ہمارا ہی ہوگا۔۔۔
کیا آپ یہ صدا سن رہے ہیں قائدینِ کرام۔۔۔۔۔؟