Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 2, 2019

مختصر سوانح حیات مولانا مفتی افتخار الحسن۔!!!!

*حضرت مولانا مفتی افتخار الحسن صاحب کاندھلوی رحمۃاللہ علیہ
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
پیدائش 10 جمادی الأول 1340 ھ مطابق 10 جنوری 1922 کو  ہوئی.
شجرہ اس طرح سے ہے. افتخار الحسن ابن رؤف الحسن ابن ضیاء الحسن محمد صادق ابن نور الحسن ابن ابو الحسن ابن مفتی الٰہی بخش رحمۃاللہ علیہم
آپ کے والد محترم مولانا رؤف الحسن صاحب نے یکے بعد دیگرے دو شادیاں کی جس سے کل پانچ بھائی اور تین بہنیں  
ہوئے

پہلی اہلیہ سے مولانا نجم الحسن و مولانا احتشام الحسن و حکیم قمر الحسن و تین صاحبزادیاں جویریہ خاتون زوجہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب بانی تبلیغ و امۃ المتین خاتون زوجہ حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب کاندھلوی مہاجر مدنی و امۃ الدیان خاتون زوجہ مولوی ظہیر الحسن شہید اور دوسری اہلیہ سے حضرت مولانا اظہار الحسن صاحب و حضرت مولانا مفتی افتخار الحسن صاحب
آپ مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور کے قابل ترین فضلاء میں سے ہیں
1948 میں آپ کی فراغت ہوئی اور 1947 میں آپ کو حضرت اقدس مولانا شاہ عبد القادر صاحب رائے پوری نور اللہ مرقدہ کی طرف اجازت و خلافت سے نوازا گیا آپ کے پیر جی یعنی حضرت رائے پوری نے آپ کو صوفی جی کا لقب دیا تھا جس کا بہت سی جگہوں پر حضرت شیخ الحدیث نے اپنی آپ بیتی میں بھی تذکرہ کیا ہے صوفی افتخار کے نام سے
   آپ کے خلفاء کی تعداد 50 سے زائد ہے،
آپ اپنے وقت کے عظیم مفسر قرآن تھے پورے 52 سالوں تک کاندھلہ کی جامع مسجد پھر اپنے محلے کی مسجد میں فجر بعد ایک ڈیڑھ گھنٹے تفسیر کی جس میں 5 دور مکمل فرمائے جس کا آخری ختم غالباً 1992 یا 1993 میں ہوا جس میں بڑا عظیم الشان اجتماع ہوا کاندھلہ کی پوری عیدگاہ بھر گئی اور حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمہ اللہ نے شرکت فرمائ
حضرت مولانا اپنی آپ بیتی میں تحریر فرماتے ہیں کہ ایسی نورانی مجلس میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھی.
روزانہ کی ہونے والی مجلس بھی بڑی با برکت ہوتی تھی
ایک ایک آیت پر علم کا جو دریا بہنا شروع ہوتا تو اس کو مکمل کرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھے
سورۃ بقرہ کی صرف ایک آیت وإذ قال ربك الملائكة إني جاعل في الأرض خليفه کی تفسیر  کا نا مکمل مواد کتابی شکل میں منظر عام پر آ چکا ہے وہ بھی صرف 9 دن کی تقریر ہے حالانکہ آپ نے اس آیت پر کم و بیش 45 دن تک کلام فرمایا تھا
اس کتاب کا نام تقاریر تفسیر قرآن مجید ہے
آپ ایک طویل عرصے سے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ اور مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور کی مجلس شوریٰ کے رکن تھے اور تا حیات باقی رہے
مراداباد دہلی میرٹھ مظفر نگر بلند شہر نیز ہریانہ پنجاب میں آپ کے بے شمار دینی و دعوتی اسفار ہوئے اور پورا علاقہ آپ کو اپنا پیر مانتا ہے
آپ کی کل 7 اولاد ہیں تین صاحب زادگان جن میں عظیم مؤرخ مولانا نور الحسن راشد جو کہ جانشین بھی ہیں مولانا ضیاء الحسن اور مولانا بدر الحسن اور چار صاحب زادیاں اہلیہ مرحومہ پیر صاحب حضرت مولانا محمد طلحہ کاندھلوی،  و اہلیہ مولانا احترام الحسن رحمۃاللہ کاندھلوی، و اہلیہ مولانا محمد حشیم صاحب عثمانی ناظم مدسہ صولتیہ مکہ مکرمہ ، و اہلیہ مولانا محمد الھاشمی سہارنپوری  ہیں
آپ تقریباً ایک ڈیڑھ سال سے صاحب فراش تھے اور اب آخری ایک ہفتے سے پیشاب بند تھا کھانا پینا سب چھوٹ گیا تھا
آج صبح فجر بعد سے طبیعت زیادہ خراب تھی شام 5 بجکر 40 منٹ پر اب زمزم کے چند قطرے مونھ میں ڈالے اور اسی دوران روح پرواز کر گئی
انا للہ وانا الیہ راجعون
موت العالِم موت العالَم
آپ تمام حضرات سے گزارش ہے کہ آپ اس مبارک مہینے میں اور اس کے بعد بھی مغفرت تامہ اور بلند درجات کی دعاؤں میں یاد رکھیں اور ایصال ثواب فرمائیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صدائے وقت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔. . . . .