Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 23, 2019

مغربی بنگال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے تناظر میں۔


تحریر/ مسعود جاوید/صداٸے وقت۔
  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کولکتہ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کی سیاسی وجوہات اور سازش conspiracy  ممتابنرجی کی حکومت اور حزب اختلاف بالخصوص بی جے پی کی سیاسی چپقلش rivalry اور  اس افسوس ناک حادثے پر روٹیاں سینکنے سے ہٹ کر مسلمان اس پہلو  پر بهی غور کریں.
آخر ہم مسلمان خاص طور شمالی ہند بشمول آسام اور بنگال اتنےگرم مزاج  hot headed کیوں ہیں ؟   گوشت تو جنوبی ہند کے مسلمان بهی کهاتے ہیں !
مذکورہ بالا ریاستوں یا ہندی بیلٹ میں ہر چهوٹی بڑی بات پر توڑ پھوڑ مار پیٹ آتش زنی پر آمادہ کیوں ہو جاتے ہیں؟
چند سال قبل میں ایک ڈسٹرکٹ ٹاؤن میں تها ایک روز صبح سویرے میرے ایک چچازاد بهائی اور ایک خالہ زاد بهائی بائیک پر تهے ٹرک کا بریک فیل ہوا اور اس کے نتیجے میں پیچهے سے ٹرک نے بائیک کو ٹکر ماری دونوں جاں بحق ہو گئے پهر بهی انہیں ہسپتال لایا گیا ڈاکٹروں نے معائنہ کیا اور لکھا broght dead یہ ہم سب کو بهی ہتہ تها.  کہرام مچ گیا اتنی بڑی ٹریجڈی کو دیکهنے اور اظہار افسوس و تعزیت کے لیے بڑی تعداد میں مسلم اور غیر مسلم  ہسپتال پہنچ گئے کہرام مچ گیا... دو جوان جن میں سے ایک کی شادی ایک سال قبل اور دوسرے کی تقریباً دس سال قبل ہوئی تهی دونوں اچانک اس حادثے کا شکار ہوئے... مجمع میں مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد تهی ڈاکٹر کے ڈیڈ ڈکلیئر کرتے ہی مسلم نوجوان بے قابو ہو گئے اور توڑ پهوڑ شروع کردیا ڈاکٹروں نے کسی طرح بهاگ کر اپنی جان بچائی. ہسپتال کے ٹیلیویژن اور دوسرے آلات مشینری اور بلڈنگ کو نقصان پہنچایا.. کیا اس کا کوئی جواز تها ؟ ڈاکٹروں اور ہسپتال کے عملہ کا کیا قصور تها جو ان کی پٹائی کی گئی ؟
سڑک کنارے ایک دکان کے سامنے ایک شخص نے کتابوں کی ریڑهی لگائی- عموماً ریڑهی اور ٹهیلی والوں سے دکاندار طے شدہ رقم لیتے ہیں اور غالباً اس نے دینے سے انکار کیا تها - دکاندار نے پولیس کو خبر کی پولیس نے ریڑهی کو دهکے دے کر وہاں سے ہٹایا کچھ لوگ جو پولیس سے خار کهآئے ہوئے تهے انہوں نے شور مچایا کہ پولیس نے قرآن مجید کی بے حرمتی کی جبکہ ٹهیلی پر قرآن نہیں اردو میں کچھ دینی کتابیں تهیں بس کیا تها مجمع مشتعل ہوگیا اور پولیس والوں پر ہاتھ اٹهایا  پولیس نے مجمع منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائر کی مگر بے سود.. بڑی مشکل سے اشتعال پر قابو پایا گیا 144 لگایا گیا مقدمہ دائر ہوا گرفتاریاں ہوئیں.  کیا اسلام اور قرآن کے نام کا غلط استعمال کرکے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا کوئی جواز تها ؟
مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی بات کرنے سے قبل اور جذبات میں بہنے اور بہانے سے پہلے ذرا معاملہ کو ٹهنڈے دل سے سمجهنے کی عادت ڈالیں. زیادتیاں ہوتی ہیں لیکن ان زیادتیوں کے خلاف ردعمل قانون کے دائرے میں مہذب طریقے پر ہو تو بهی کیس بنتا ہے.
آخر مسلمانوں نے اپنی پہچان ایسی کیوں بنا لی ہے؟ آپ کہیں گے غیر مسلم بھی ایسا کرتے ہیں تو عرض ہے کہ اللہ نے قرآن مجید میں آپ کو خیر امة اخرجت للناس کہا ہے ان کو نہیں. اس لئے آپ پر فرض ہے کہ خیر امت کا ثبوت پیش کریں.