Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, July 11, 2019

جونپور۔۔گٸو شالہ میں ایک درجن سے زیادہ گایوں کی بھوک سے موت۔!!

جون پور..اتر پردیش (نماٸندہ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔منگرابادشاہ پور تھانہ حلقہ کے اتنی گاؤں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے بنوائی گئی عارضی گؤشالا میں گزشتہ روز سے ہو رہی مسلسل بارش کے سبب اور بھوک سے تڑپ کر ایک درجن سے زیادہ گائے کی موت ہو گئی۔ اتنی بڑی تعداد میں گائے کی موت کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کے افسران میں افرا تفری مچ گئی اور آناً فاناً میں بی ڈی اوسمیت دیگر افسران موقع پر پہنچ کر مری ہوئی گائے کو جے سی بی سے کھڈا کرا دفن کروایا۔باقی درجن بھر سے زیادہ زندہ گائے کو وہاں سے نکال کر کہیں اور شفٹ کرنے کے انتظامات کئے جا رہے 
ہیں۔

بتاتے ہیں کہ مذکورہ گاؤں میں کچھ ماہ پہلے ضلع انتظامیہ کی جانب سے عارضی گوشالا کی تعمیر کرایا گیا تھا جہاں پر عارضی چھپر کا بندوبست کر گائے کو رکھا گیا تھا۔ شدید گرمی کی وجہ سے گایوں کے آئے دن مرنے کی خبریں ملتی تھی، لیکن گزشتہ روز کو ہوئی تیز موسلادھار بارش کے سبب گوشالا کے دیوار میں گھٹنے تک پانی بھر گیا جس سے ہوئے دلدل میں پھنس کر ایک درجن سے زیادہ گائے مر گئی۔ جمعرات کی صبح واقعہ کی معلومات ہوتے ہی ہندو تنظیم کے درجنوں لوگ موقع پر جمع ہو کر ہنگامہ کرنے لگے۔ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بی ڈی اوسمیت ویٹرنری محکمہ کے تمام افسران موقع پر پہنچ کر سب سے پہلے مردہ گائے کو نکلوا کر جے سی بی سے کھڈا کھود کر دفن کروایا۔ باقی گایوں کو دلدل سے نکال کر انہیں محفوظ جگہ پر منتقل کرنے کی تیاری شروع کر دی گئی۔گاؤں والوں کی مانیں تو ایک درجن سے زیادہ گایوں کی موت ہو چکی ہے جنہیں انتظامیہ کے لوگوں نے دفن کروا دیا جبکہ ویٹرنری آفیسر کا کہنا ہے کہ 74 زخمیوں میں سے صرف 4 گایوں کی ہی موت ہوئی ہے، باقی کمزوری کی وجہ گر گئی تھی۔ موقع پر پہنچے بی ڈی اوپرتیوش سنگھ سمیت دیگر افسران عارضی شیڈ بنانے میں جنگی سطح پر کام کر رہے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں گایوں کی مرنے کی اطلاع پر دیہی مشتعل ہیں، موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں جمع دیہاتیوں نے افسروں اور گرام پردھان پر الزام لگایا کہ گزشتہ تقریبا دو ماہ سے زیادہ وقت سے گایوں کو چارہ ٹھیک طریقے سے نہیں دیا جا رہا ہے۔ چارہ کیلئے حکومت سے جو پیسہ آتا ہے اہلکار آپس میں تقسیم کر لیتے ہیں جس کی وجہ سے معقول چارہ نہیں ملنے سے ایک ایک کر مویشی مررہے ہیں۔