Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 27, 2019

ہاں ! میں اسدالدین اویسی ہوں !!!


*از/  نازش ہما قاسمی*/صداٸے وقت۔
=========================
*__ ہاں وہی اویسی جو ابھی باطل فرقوں کے ساتھ ساتھ اپنوں کے بھی ذہن و دماغ پر چھایا ہوا ہوں میرا المیہ یہ ہے کہ مجھے جہان غیر ایجنٹ کہتے ہوئے نہیں تھکتے وہیں اپنے مسلمان بھائی بھی مجھے آرایس ایس کا ایجنٹ تصور کرتے ہیں 

میں نے حیدرآباد سے آگے کی سیاست کا سوچا تو بہاریوں نے مجھے ایجنٹ اور کانگریس مخالف سمجھ کر ووٹ نہیں دیا یوپی میں بھی اترپردیش والوں نے مجھے ایجنٹ سمجھا اور دھتکار دیا میں نے ہر محاذ پر اپنے دلائل سے مسلم امہ کی پریشانیاں بیان کی رویا گڑگڑایا لیکن میرے رونے کو مگر مچھ کا آنسو قرار دیا گیا میرے بلکنے کو مکاری و عیاری سے تعبیر کیا گیا ہان میں وہی اویسی ہوں جسے مہاراشٹر میں بھی ووٹ نہ دے کر بے عزت کیا گیا ہاں وہی اویسی ہوں جس کا بھائی اکبرالدین اویسی ہے جسے دشمنوں نے راہ چلتے گولیاں ماردی کہ یہ سچ بولتا ہے ہاں میں وہی اویسی ہوں جو مسلمانوں کے ہر مسائل کو اپنی  ستعداد کے مطابق پاارلیمنٹ میں پیش کرتا ہے لیکن الیکشن آتے ہی جہاں میں کھڑا ہوتا ہوں مجھے ایجنٹ قرار دے کر زیر کردیا جاتا ہے اسی ایجنٹ قرار دئیے جانے کی وجہ سے میں نے گجرات اسمبلی الیکشن میں امیدوار نہ کھڑا کیا لیکن کیا خود کو سیکولر کہنے والی.جماعت جیت گئی کیا وہاں بہوجن سماج پارٹی اور آریس ایس کی چڈی میں ملبوس ملائم سنگھ کی سماج وادی پارٹی نے خانہ خراب نہ کیا لیکن ان لوگوں نے سیکولر ازم کا تمغہ الاٹ کرالیا ہے انہیں کوئی ایجنٹ نہیں قرار دے گا ایجنٹ تو صرف میں ہی ہوں پھر بھی اسی ایجنٹ کا داغ لیے ہوئے ہمیشہ پارلیمنٹ گیا اور وہاں بحثیں کیں پاگل تک قرار دیا گیا شاید میرے دلائل جو کہ ہندوستانی مسلمانوں کی بقاء اور شریعت میں مداخلت سے روکنے کیلئے تھے وہ میرا جنون میرا جذبہ ان فرقہ پرستوں کو پاگل پن لگا اسی لیے وہ پاگل پاگل چلاتے رہے ہاں میں پاگل ہوں شریعت کو بچانے کیلیے پاگل ہوں اپنی ماوں بہنوں کو بے عزتی سے بچانے کیلیے پاگل ہوں لیکن خدارا مجھ پر بھروسہ رکھیں میں ایجنٹ نہیں ایجنٹ   مراعات حاصل کیا کرتے ہیں بحثیں نہیں کرتے ایجنٹ گردن جھکا کر صرف  ہاں میں ہاں  ملایا کرتے ہیں میری طرح آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتیں نہیں کیا کرتے شاید آپ کو   ۲۸/ دسمبر کے دن ایوان ہندی میں میری بحث میرے دلائل سے یقین ہوگیا ہوگا اور اگر نہ ہوا ہوگا تو ڈرتے رہیں بی جے پی سے جھیلتے رہیں کانگریس کو جس نے ہمیشہ آستین میں خنجر چھپاکر آپ کا قتل کیا ہے اس دن بھی اس نے سرعام بھگوا قانون کے نفاذ میں بھگوائیوں کا ساتھ دیا اگر اب بھی نہ جاگے تو چیختے رہیں چلاتے رہیں یکے بعد دیگرے بھگوا قانون کا نفاذ ہوتا رہے گا اور اخیر میں سبرامنیم سوامی کی پیشین گوئی پوری ہوجائے گی اور پھر آپ ہندوستان  میں کبھی سراٹھاکر نہ جی سکیں گے.....