Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, August 22, 2019

ہجومی تشدد کے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہونچانے والے اسلم خان کیس کی اپ ڈیٹ

از/ مہدی حسن عینی/ صداٸے وقت۔
=========================
16 اگست کی شام مدھیہ پردیش کے اشوک نگر ضلع کے اسلم خان نے اس کی لنچنگ کی کوشش کرنے والی بھیڑ میں سے دو کو موت کے گھاٹ اتار دیا ایک کو شدید طور پر زخمی کردیا.
اسلم رتلام میں کام کرتا ہے چھٹیوں میں اپنے پھوپھی کے گھر گیا تھا وہاں سے بقرعید کے بعد اپنے گھر چندیری ضلع اشوک نگر واپس آرہا تھا راستہ میں یہ واقعہ ہوا ہے. 
مہدی حسن راعینی

اسلم کے والد کے بقول چند لڑکوں نے گھیر کر اسلم کو زد و کوب کیا اور اس کے والد کے بقول زبردستی جے شری رام کہنے پر مجبور کیا تب اسلم نے  جوابی وار کردیا. اور دو کی موت ہوگئی.
اسلم کے خلاف چندیری تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے. لیکن کئی روز تک نا تو اس کے اہل خانہ کو اس سے ملنے دیا گیا ہے اور نا ہی ایف آئی آر کی کاپی اس کے والد کو دی گئی.لیکن مقامی ایم. ایل.اے اور بجرنگ دل نے اخبارات کے ذریعہ اس واقعہ کا رخ بدل کر اسے پرانی رنجش اور چھیڑخانی کا نتیجہ قرار دینے کی کوشش کی ہے.
17 اگست کو جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع ہمیں ملی.
ہم نے اپنے اندور و گونہ کے دوستوں کو معاملہ کی تحقیق کے لئے لگایا.گونہ ضلع کے ہمارے چند دوست اسلم کے گاؤں پہونچے اور اس کے اہل خانہ سے ملنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے.البتہ علاقہ کے لوگوں سے مل کر اسلم کے والد اسلام صاحب کا نمبر لے آئے.کچھ لوگوں نے چھیڑخانی کے اس واقعہ کی تصدیق بھی کی.
الغرض 17 اگست کو ہم نے جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی صاحب,مولانا فضل الرحمان سکریٹری جمعیت علماء  (الف) جماعت اسلامی کے امیرعنایت اللہ اسد سبحانی, مشہور لاء فرم اے. پی. سی. آر کے کنوینر ابوبکر سباق ایڈووکیٹ اور پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے ذمہ داروں کو اس واقعہ کی مکمل اطلاع دی.اور قانونی امداد کی درخواست کی, مولانا محمود مدنی صاحب نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور معاملہ کی تحقیق کے لئے ناچیز کو کہا.
18 اگست کو میں نے دوبارہ اسلم کے والد سے تفصیلات جانی,اور اشوک نگر کے ایس پی و چندیری کے ایس.ایچ.او سے بات کی اور کیس کی تفصیلات جانی اور ایف آئی آر کی کاپی حاصل کی.
اسلم کے خلاف "302 قتل,307 اقدام قتل,323.34خطرناک طریقہ سے جان سے مارنے کی کوشش" جیسی سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے.
ان تمام تفصیلات سے ہم نے مولانا محمود مدنی سمیت سبھی کو مطلع کردیا ہے.اور انہوں نے اپنی سطح پر کام بھی شروع کردیا ہے.مولانا فضل الرحمان صاحب نے بھی اعلی قیادت کو ممکل تفصیلات سے آگاہ کیا.
نتیجتاً جمعیت علماء مدھیہ پردیش یونٹ نے اسلم کا کیس لڑنے کا اعلان کردیا ہے.
سردست اسلم کے ماموں جو خود بھی وکیل ہیں وہ اس کیس کو دیکھ رہے ہیں.
ادھر 20  اگست کو APCR کی ٹیم انور صفی صاحب کی قیادت میں اسلم کے والد سے ملنے پہونچی ہے.
نیز تنظیم ابنائے مدارس نے بھی ایک مقامی وکیل متعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو سول کورٹ میں کیس کی دیکھ ریکھ کرے گا تاکہ پولیس کیس کو الجھا نا سکے جس کی ذمہ داری اندور کے سماجی کارکنوں کو دی گئی ہے.
ادھر مدھیہ پردیش کی کئی ملی تنظیموں اور شخصیات نے بھی مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.
اہل خانہ اور عینی شاھدین کے مطابق اسلم نے سیلف ڈیفینس میں ایسا کیا ہے اس لئے اس کو انصاف دلانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے.
تاکہ ہجومی دہشت گردوں کے حوصلے پست ہوں.
ان شاءاللہ آگے کی کارروائی سے بھی آپ حضرات کو مطلع کیا جائے گا.
                   ................
مہدی حسن عینی و جملہ کارکنان تنظیم ابنائے مدارس