Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 13, 2019

غدار قوم کوٸی نہیں؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔ایک مراسلہ

از/سید ابو اشعر/صداٸے وقت۔
=============================
مکرمی :
مولانا مدنی صاحب مدینے کی ریاست میں سانس لے رہے ہیں جب کہ فردوس بر روٸے زمیں است والے ”شعب ابی طالب “ میں رو رہے ہیں اور گھُٹ رہے ہیں ۔ بلآخر ہیں وہ ہندوستانی ۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ کبھی اپنے کو ہندستانی نہیں کہتے اور یہ سچ ہے ۔
بلاشبہ یہ وقت مسلم تنظیموں اور مسلم قاٸدین کے لیے آزماٸشوں سے بھرا ہوا ہے ۔
عم محترم کی ڈگر الگ ہے تو   بھتیجے محترم کی راہ دیگر ہے  اور یہ سب قوم کے مفاد ہی میں ہوگا ۔
ایک بلڈنگ میں ہم لوگ ایک جگہ نہیں رہ سکتے ہیں لیکن  قوم سے الگ الگ اسٹیٕج لگا کر گزارش کرتے ہیں کہ قوم کے لوگ متحد ہوجاٸیں۔
حالات ایسے ہیں کہ منھ کسی اور کا ہے اور اس کے بول کسی اور کے ہیں ۔
بلاشبہ یہ وقت حکومت وقت سے ٹکرانے کا نہیں ہے تو ٹکر لینے والی شخصیات اور ظلم و ستم کے خلاف لڑاٸی لڑنے والوں کی حوصلہ افزاٸی کا تو ضرور ہے ۔
اللہ ہم جملہ ہندوستانیوں اور خصوصا اقلیتوں کو مزید آزماٸشوں سے محفوظ رکھے ۔
غدّار قوم کوٸی نہیں بس یہ حالات اور وقت کی مجبوریاں ہیں ۔ اب مجھے اچھی طرح سے سمجھ میں آرہا ہے کہ مشہور دانشور مولانا عبد الحمید نعمانی حفظہ اللہ کو جمعیت اور اس کی ترجمانی سے کیوں 
رخصت کر دیا گیا تھا ۔

ننگ اسلاف
سید ابو اشعر