Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, February 15, 2020

ممبئی کے آزاد میدان میں شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شدید احتجاج۔


الائنس اگینسٹ سی اے اے ، این آر سی اور این آرپی کے صدر جسٹس کولسے پاٹل نے اپنے صدراتی خطبہ میں کہا کہ جب عوام بیدار ہوتے ہیں ، تو سرکار گھٹنے ٹیکنے پرمجبور ہو جاتی ہے

ممبٸی مہاراشٹر/صداٸے وقت /ذراٸع /١٥ فروری ٢٠٢٠۔
=============================
سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف آزادی آزادی کے نعرہ کے ساتھ ممبئی کے آزاد میدان میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر نظر آیا ۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں عوام اپنے ہاتھوں میں ترنگا تھام کر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے ۔ آزاد میدان میں اس قدر مجمع تھا کہ میدان اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کرنے لگا اور ریلوے اسٹیشن تک عوام کا سیلاب نظر آرہا تھا ۔ الائنس اگینسٹ سی اے اے ، این آر سی اور این آرپی کے صدر جسٹس کولسے پاٹل نے اپنے صدراتی خطبہ میں کہا کہ جب عوام بیدار ہوتے ہیں ، تو سرکار گھٹنے ٹیکنے پرمجبور ہو جاتی ہے ۔ امت شاہ پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ یکم اپریل کو این آ ر پی کیلئے جب سروے والے آئیں گے ، تو ہم پوچھیں گے کہ مودی کی ڈگری تو دکھاؤ ۔
احتجاج میں شامل اہم شخصیات نے مہاراشٹر میں این پی آر کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر نہ صرف برہمی کا اظہار کیا بلکہ ڈاکٹر راکیش راٹھوڑ نے بھی اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کیا ۔ الائنس اگینسٹ سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر کے اہم رکن مجتبی فاروق نےاس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے اپنی لڑائی میں شدت پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس ملک میں فرقہ پرستی عروج پر ہے اور اسی لئے یہ کالا قانون لایا گیا ہے جو واپس لینا ہوگا ۔ سماجی کارکن ٹیسٹا سیتلواد نے بھی اس سیاہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ یہ قانون صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں ، بلکہ ہر ہندوستانی کے خلاف ہے ، اس لئے ہمیں اس کے خلاف متحد ہو کر لڑائی لڑنی ہوگی ۔ یہ لڑائی بہت طویل ہو گی ۔ مسلم پرسنل لابورڈ کے صدر قاسم الیاس رسول ، فلم اداکار ششانت سنگھ اور مولانا خالد اشرف نے بھی مجمع سے خطاب کیا اور این آرسی ، این پی آر اور سی اے اے کی مخالفت کرتے ہوئے اس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ۔
احتجاج میں شامل اہم شخصیات نے مہاراشٹر میں این پی آر کے ریاستی حکومت کے فیصلے برہمی کا اظہار کیا ۔قاسم الیاس رسول نے کہا کہ حکومت اگر این آر سی ، شہریت ترمیمی قانون اور این پی آرکو واپس نہیں لیتی ہے ، تو احتجاج میں شدت پیدا کی جائیگی ۔ مجتبی فاروق نے  صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر حکومت نے یکم مئی سے ریاست میں این پی آر کے نفاذ کا اعلان کرکے لوگوں کی توقع کے خلاف کام کیا ہے۔ واضح رہے کہ یکم مئی سے حکومت مہاراشٹر نے ریاست میں این آر پی کے تحت سروے کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے صدر ابوعاصم اعظمی نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جیل بھرنے کی بھی بات کہی ۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ مہاراشٹر میں این پی آر کو نافذ کرنے کی سخت مخالفت کی جائیگی اور وزیر اعلی مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے اس تعلق سے بات بھی کی جائے گی ۔