Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 7, 2020

مو لانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی میں جنسی ہراسانی وزیادتی کا شکار لڑکیاں انصاف کی منتظر.

سابق ڈسٹرکٹ جج نوراللہ غور کی رپورٹ دینے اور ونیجا جنسی ہراسانی کمیٹی پرعمل کرنے متاثرہ لڑکی کی اپیل.

حیدرآباد(پریس نوٹ) /صداٸے وقت / 7 فروری 2020.
==============================
مولانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی میں ہوئی جنسی ہراسانی وزیادتی سے متاثرہ لڑکی نے مانو کے اسسٹنٹ رجسٹرار مبشراحمد کوخط لکھتے ہوئے درخواست کی کہ سابق ڈسٹرکٹ جج نوراللہ غوری کی جانب سے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں تحقیقات مکمل ہوکر چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گذرچکا ہے لیکن اس کے باوجود اب تک اس کی رپورٹ نہیں دی گئی ہے۔اسسٹنٹ رجسٹرار یونیورسٹی کی طرف سے اس کیس میں آفیسرتھے۔
 یونیورسٹی کی طرف سے قائم ونیجا جنسی ہراسانی کمیٹی کی تحقیقات میں فاصلاتی تعلیم کے پروفیسر ملک ریحان نے اپنے جرم کا اقبال کرلیاتھا اور لڑکی کوخاموش رہنے کے لیے پانچ لاکھ روپئے کا چیک دیا تھا جس کی شکایت پر جنسی ہراسنی کمیٹی نے یونیورسٹی کوہدایت دی تھی کہ وہ ملک ریحان کے خلاف کام کی جگہ کا غلط استعمال کرنے پرکاروائی کریں لیکن اس کے باوجود اس پرعمل نہیں ہوا اور متاثرہ طالبات کوستایاجارہا ہے۔ سابق پراکٹرعبدالواحد کے خلاف بھی گلفشاں حبیب کمیٹی نے اسٹوڈنٹ کے گھروالوں کوبے جا تنگ کرنے اورانہیں ہراساں کرنے کی تحقیقات کی تھی۔ اس کے علاوہ عبدالواحد پرکروڑ ہا روپئے کے گھپلے وائی فائی کرپشن اور گیارہ بچوں پراقدام قتل کامقدمہ درج کرکے ان کی زندگیاں برباد کرنے اور پبلک ایڈمنسٹریشن میں ہوئے ایک واقعہ کا فائدہ اٹھاکراپنے بھائی کوسکیورٹی کی ملازمت دلانے کے الزامات بھی ہیں۔ اس طرح کے واقعات سے یونیورسٹی کے طلبہ صدمہ کا شکارہورہے ہیں اورلڑکیوں کی زندگیاں برباد ہورہی ہیں۔ متاثرین نے یونیورسٹی کے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ وہ سے جلد ملک ریحان ‘سابق پراکٹرعبد الواحد اور دوسرے جنسی ہراسانی واقعات میں ملوث اساتذہ کوفوری برطرف کریں ۔