Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, March 28, 2020

فساد زدہ شمال مشرقی دہلی کے مزدوروں پر اب دوہری مار.

یہ علاقہ ابھی بھی فساد کی تباہ کاری سے نکل بھی نہیں پایا تھا کہ اب کرونا وائرس کی وجہ سے دوبارہ حالات خراب ہو گئے ہیں۔

نئی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /٢٨ مارچ ٢٠٢٠۔
==============================
کرونا وائرس کے خلاف ملک میں 21 دنوں کا لاک  ڈاؤن چل رہا ہے لیکن شمال مشرقی دہلی میں گذشتہ دنوں ہوئے فساد کے بعد اس علاقے کے مزدور اب کرونا وائرس کی وجہ سے دوہری مار جھیلنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ فساد کے دوران یہاں پر روزگار کی حالت خراب رہی اور سینکڑوں کاروبار تباہ ہو کر رہ گئے۔ یہ علاقہ ابھی بھی فساد کی تباہ کاری سے نکل بھی نہیں پایا تھا کہ اب کرونا وائرس کی وجہ سے دوبارہ حالات خراب ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کے سیکڑوں پیشہ ور مزدور واپس اپنے وطن کی جانب نکل پڑے ہیں۔
آج جنتا کالونی، جعفرآباد اور سیلم پور کے علاقے میں سیکڑوں مزدوروں کی لمبی قطار پیدل سڑکوں پر جاتی دکھائی دی۔ مزدوروں نے بتایا کہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ انہیں آگرہ، کانپور اور  گورکھپور جانا ہے ۔ حالات یہ ہیں کہ ان مزدوروں کے ساتھ ان کی فیملی کے لوگ بھی ہیں۔ ساتھ ہی چھوٹے چھوٹے بچے بھی ہیں ۔ ان مزدوروں میں شوم بھی ہیں جن کو گورکھپور جانا ہے۔ پندرہ لوگوں کا یہ قافلہ پیدل ہی آگے بڑھ رہا ہے۔
یہاں کے سیکڑوں پیشہ ور مزدور واپس اپنے وطن کی جانب نکل پڑے ہیں.

شوم نے بتایا کہ وہ شاستری پارک کے علاقے میں کیلا پھل کو پکانے کا کام کرتے تھے لیکن اب کام بند ہوچکا ہے اور جیب میں پیسے نہیں ہیں اس لئے یہاں پر گزارا نہیں ہو سکتا۔ اگر کوئی گاڑی مل گئی تو اس سے وطن واپس لوٹیں گے ورنہ پیدل جانے کا ارادہ ہے۔ شوم کے ساتھ رنکو  بھی ہے۔ رنکو کا کہنا ہے کہ اب لوٹنے کے علاوہ یہاں پر کچھ نہیں بچا ہے۔ ہم اپنے گودام ہی میں رہتے تھے۔ کرایہ بھی نہیں دینا پڑتا تھا لیکن چھہ مہینے بعد اب لوٹنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ جیب میں پیسے نہیں ہیں، یہاں پر رک نہیں سکتے۔