Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 25, 2020

کرونا واٸرس کے بارے میں پوروپین فتویٰ کونسل کا ہنگامی اجلاس۔۔۔



از/ڈاكٹر محمد اكرم ندوى/(آكسفورڈ) /صداٸے وقت
=======================
  آج (25 مارچ 2020) كورونا وائرس covid 19  سے پيدا ہونے والے مسائل  پر  بحث ومباحثه  كے لئے يوروپين فتوى كونسل كا ہنگامى اجتماع منعقد ہوا، يه دو رزه اجتماع ہے، كل كے آخرى سيشن ميں متفقه فتووں كى منظورى ہوگى، راقم الحروف بهى اس كا ايك ممبر ہے، اور راقم نے بهى متعدد استفتاءات كے جواب تيار كئے ہيں جن پر دوسرے فتووں كے ساته  مختلف نشستون مين گفتگو ہوگى۔

  يوروپين فتوى كونسل يورپ كے رہنے والے مسلمانوں كو درپيش مسائل پر رہنمائى كرتى ہے اور ان كے لئے اسلامى تعليمات كى روشنى ميں حل تلاش كرتى ہے،  اس كونسل كى ايك خصوصيت يه ہے كه جس موضوع سے متعلق مسائل پر گفتگو كرنے كے لئے اس كى  ميٹنگ ہوتى ہے پہلے اس موضوع كے نامور ماہريں سے تفصيلى رائے لى جاتى ہے، جو اپنے اختصاص اور ملكوں كے قوانين كى روشنى ميں  اس كے مختلف پہلوؤں پر سير حاصل بحث كرتے ہيں، كونسل كے ممبر فقهاء اور مفتيان كرام ان سے سوالات كرتے ہيں، اور مسائل كو ان ماہرين اور محققين كے نقطۂ نظر سے سمجهنے كى كوشش كرتے ہيں، وه ماہرين  يوروپين ممالك كے سياسى ومعاشرتى حالات پر  بهى روشنى ڈالتے ہيں تاكه علماء كو يه معلوم ہو كه ان فتووں كا دائرۂ كار كيا ہوگا اور عام  مسلمان ان پر كيسے عمل پيرا ہوں گے؟
  آج كا سيشن برطانيه كے وقت سے دوپہر   باره بجے شروع ہوا  اور شام كو چهہ بجے ختم ہوا،  قرآن كريم كى تلاوت كے بعد شيخ محترم ڈاكٹر يوسف القرضاوى حفظه الله تعالى  نے فون پر  سارے شركاء كو سلام  كيا، اور آپ كى مختصر گفتگو سے پروگرام كا افتتاح ہوا۔
  اس كے بعد مختلف ڈاكٹروں نے كورونا وائرس  كے ضرورى پہلوؤں پر گفتگو كى، ان ڈاكٹروں كا تعلق برطانيه، فرانس، جرمنى، اٹلى وغيره  سے ہے، اور يه عملى طور پر اسپتالوں ميں اس بيمارى ميں مبتلا لوگوں كى ديكه بهال كر رہے ہيں اور علاج اور طبى خدمات فراہم كرنے ميں پيش پيش ہيں۔
  ان ڈاكٹروں كى گفتگو سے بہت سى نئى باتيں معلوم ہوئيں جو عام طور سے لوگوں كے علم ميں نہيں، انہوں نے اس بيمارى كى حقيقت بيان كى، اس كى ابتدا اور ارتقا پر روشنى ڈالى، اور اس كے پهيلنے كى تيزى كى وجوہات كا بهى تجزيه كيا۔
  ان سب كا اس پر اتفاق تها كه بيمارى سے متاثر شخص پر اس كى علامتيں فورا ظاہر نہيں ہوتيں، بلكه  كبهى كبهى علامتوں كے ظاہر ہونے ميں دو ہفتے لگ جاتے ہيں، عام طور سے لوگ اسے تندرست سمجهتے ہيں، اور وه خود بهى اسى غلط فہمى مين  ہوتا ہے اور اس طرح   كرونا وائرس دوسروں كو  متعدى ہوتا رہتا ہے۔
  انہوں نے زور ديا  كه بيمار شده شخص سے ايك ميٹر كى دورى ضرورى ہے، اور يه دورى دائيں بائيں سامنے اور پيچهے ہر طرف سے ہونى چاہئے، اس پر يه سوال آيا كه انڈونيشيا كى كسى مسجد ميں لوگوں نے اس طرح كے فاصله سے جماعت سے نماز ادا كى، كيا اس طرح مسجدوں ميں جماعت قائم كرنے سے وائرس سے حفاظت ہوسكتى ہے؟ اس پر ان لوگوں نے وضاحت كى كه اس وقت بهى وائرس لگتا ہے، كيونكه لوگ مسجد كا دروازه كهولتے ہيں، يا اور دوسرى چيزيں چهو تے ہيں، اب جو لوگ بهى ان چيزوں كو ہاتهه لگائيں گے وه وائرس ان ميں منتقل ہوسكتا ہے، جب لوگ ركوع اور سجده كرتے ہيں تو سانس نكالنے سے وه وائرس فرش پر گر تا ہے، يہى نہيں بلكه وه وائرس كچہ دير تك مسجد كى فضا ميں ره سكتا ہے، لہذا اگر لوگ مطلوبه دورى بنائے ركهيں پهر بهى وه وائرس مسجد يا دوسرى اجتماعى جگہوں ميں منتقل ہوسكتا ہے۔
  اس وبا سے وفات پانے والے شخص كے غسل كے متعلق انہوں نے تفصيلى گفتگو كى كه ميت سے بهى يه وائرس منتقل ہو سكتا ہے، لهذا اس سے بهى دورى بنائے ركهنا ضرورى ہے، اس سوال پر كه اگر غسل دينے والے وه حفاظتى  كٹ پہن كر غسل ديں جو ڈاكٹر پہنتے ہيں تو كيا وائرس سے بچا جا سكتا ہے، ان لوگوں نے كہا كه عام لوگ ڈاكٹروں كى طرح احتياط نہيں كرسكتے اور نه اس وقت ان كو ٹريننگ دى جا سكتى ہے، اور ايك ڈاكٹر دن ميں چاليس بار كٹ تبديل كرتا ہے، اور اس قدر احتياطوں كے باوجود ڈاكٹر بهى كورونا كے مريض بن رہے ہيں، اور فرانس ميں اب تك پانچ ڈاكٹروں كى موت ہوچكى ہے، يہى دشوارى تيمم كرانے ميں  بهى ہے، اس پر ايك تجويز يه آئى كه غسل دينے كى ٹريننگ  روبوٹس كو دى جائے، ظاہر ہے كه اس ميں وقت لگے گا۔
  اس مختصر تحرير ميں ان سارى گفتگوؤں كو نقل كرنا مشكل ہے، كل جو فتوے شائع ہوں گے ان سے بہت سى باتيں واضح ہوں گى، ميں نے يه چند چيزيں اس قصد سے لكهى ہيں كه ہمارے مفتى حضرات كو ماہرين  سے مشوره كرنے كى اہميت كا اندازه ہو،  اور وه يه بهى جاننے كى كوشش كريں كه جس ملك ميں رہتے ہيں اس ميں ان كے لئے قانونًا كتنى گنجائش ہے،  اور وه كس طرح ان ملكوں ميں بسنے والے مسلمانوں كى صحيح رہنمائى كرسكتے ہيں اور قابل عمل حل پيش كرسكتے ہيں۔