Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 16, 2020

یوگی سرکار نے ایسا قانون بنادیا ہے کی اب ہر یوپی والوں کا جینا ہو جائے محال۔پڑھیں اور ہوشیار رہیں۔

لکھنئو :اتر پردیش /صداٸے وقت /16 مارچ 2020.
==============================
اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے اترپردیش ریکوری آف ڈتمیج ٹو پبلک اینڈ پرائیویٹ پراپرٹی آرڈیننس 2020کو منظوری دے دی ۔ آرڈیننس میں سیاسی جلوس، مظاہرہ، ہڑتال یا بند کے دوران سرکاری یا نجی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے پر فسادیوں سے وصولی کرنے کا التزام کیا گیا ہے ۔ اس کےلئے ریاستی حکومت ریٹائرڈ ضلع جج کی صدارت میں کلیم ٹریبونل بنائے گی۔ اس کے فیصلے کو کسی بھی دیگر عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ اتنا ہی نہیں ٹریبونل کو ملزم کی جائیداد قرق کرنے کا اختیارہوگا، ساتھ ہی وہ افسران کو ملزم کا نام، پتہ فوٹوگراف شائع کرنے کا حکم دے سکے گا کہ عام لوگ اس کی جائیدادوں کو نہیں خریدیں۔ آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل میں چیئرمین کے علاوہ ایک رکن بھی ہوگا، یہ اسسٹنٹ کمشنر سطح کا افسر ہوگا۔
 ٹریبونل نقصان کے اندازے کےلئے کلیم کمشنر کو تعینات کرسکے گا۔ وہ کلیم کمشنر کی مدد کےلئے ہر ضلع میں ایک ایک سرویئر کی بھی تقرری کرسکتا ہے ، جو نقصان کا اندازہ کرنے میں تکنیکی ماہرین کا کردار ادا کرے گا۔ ٹریبونل کو دیوانی عدالت کے پورے حقوق ہوں گے اور یہ لینڈ ریونیو کی طرح کلیم وصولی کا حکم دے سکے گا۔حکومت کے مطابق اس آرڈیننس کے قانون بننے سے پبلک پراپرٹی ونجی جائیداد کی بہتر سلامتی کی جاسکے گی۔ واضح رہے ریاستی حکومت یہ آرڈیننس الٰہ آباد ہائی کورٹ کے گزشتہ اتوار کو دیئے گئے اس حکم کے بعد لائی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے کس قانون کے تحت ملزموں کے نام اور پتے پوسٹر کے ساتھ لگائے ہیں۔