Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 10, 2020

ماؤں کا عالمی دن: ’آپ نے تب بھروسہ کیا جب کوئی بھی نہیں کرتا تھا‘

دنیا بھر کے مختلف ممالک میں آج ماؤں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ خلوص، شفقت، پیار اور صبر سے سرشار ماں کے اس رشتے کو لوگ خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔
اس دن کو منانے کا مقصد ماں کے مقدس ترین رشتے کی عظمت و اہمیت کو اُجاگر کرنا اور ماں کے لیے احترام اور محبت کے جذبات کو فروغ دینا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہر سال کی طرح لوگ دو طبقوں میں تقسیم نظرآتے ہیں، ایک وہ جو اس دن کو ماﺅں کی عظمت کے لیے اہم قرار دیتے ہیں، جبکہ دوسرے طبقے کے مطابق ماﺅں سے محبت کا اظہار کرنے کے لیے ایک دن ہی نہیں بلکہ سال کا ہر دن مختص ہونا چاہیے۔
دنیا بھر میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے ماں کی بے لوث محبت اور عظمت کو سلام پیش کررہے ہیں۔
ماں ایک ایسی ہستی ہیں جو کہنے کو تو ہم سب کو پیاری ہیں۔ اتنی پیاری کہ ہم اپنی دھرتی کو ماں کے جیسی تصور کرتے ہیں۔ ایک دوسرے سے کیے جانے والے وعدوں پر یقین دلوانے کے لیے بھی ماں کا نام استعمال کرتے ہیں۔
اس عظیم رشتے کی قدر ان افراد کو زیادہ ہے جن کی والدہ وفات پا چکی ہیں۔
سوشل میڈیا پر یہ لوگ اپنی والدہ کی کوئی یاد، کوئی میٹھی بات اور ماضی میں گزرے ساتھ کے خوبصورت قصے بیان کرتے نظر آ رہے ہیں۔
صارفین ایک دوسرے کو اس رشتے کی قدر کرنے سے لے کر ماں کی عظمت پر لکھی شاعری اور گانے بھی شائع کررہے ہیں۔
ماؤں کے عالمی دن کی مناسبت سے لوگ اس دن پر اپنی والدہ کے لیے نہ صرف تحفے تحائف خریدتے تھے بلکہ معروف ریستورانوں میں بھی رش لگا رہتا تھا جہاں بچے اپنی والدہ کو لذیذ کھانے کھلا کر بھی ان کی خاطر تواضع کرتے تھے۔
البتہ اس مرتبہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے اور ایسے میں ریستوران بند پڑے ہیں اور شاپنگ مالز ویران ہیں۔
اس لاک ڈاؤن کے باعث بہت سے افراد دوسرے ممالک یا شہروں میں پھنس کر رہ گئے ہیں اور بد قسمتی سے ماؤں کے عالمی دن پر اپنی والدہ کو گلے لگانے سے محروم رہیں گے۔
عالمی یوم مادر منانے کی تاریخ۔
 بر صغیر سمیت اکثر ممالک ماؤں کا عالمی دن مئی کے دوسرے اتوار کو منایا کرتے ہیں مگر کئی ایسے ممالک بھی ہیں جو یہ دن جنوری، مارچ، نومبر یا اکتوبر میں مناتے ہیں۔
پچانوے برس قبل امریکی صدر وڈرو ولسن نے اعلان کیا تھا کہ ہرسال مئی کا دوسرا اتوار یومِ مادر کے طور پر منایا جائے گا۔ تب سے یہ دن رفتہ رفتہ کئی اقوام اور ممالک نے اپنا لیا۔
قدیم یونان میں کئی دیوتاؤں کو جنم دینے والی سائی بیلے کا یادگاری دن بچوں کی جانب سے ماں کو تحائف دینے کا دن تھا۔
رومن لوگ جونو دیوی کی یاد میں ایک دن مختص کرکے اپنی ماؤں کو خوش کرنے کی کوشش کرتے تھے۔
جب کہ بر صغیر  میں ایک صدی قبل اسے پہلی بار باقاعدہ طور پر منانے کا سہرا اینا جاروس نامی ایک خاتون کے سر جاتا ہے جن کا تعلق امریکہ سے تھا۔