Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, July 16, 2020

تبلیغی جماعت کے 17 غیرملکی افراد کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ملی ضمانت، ‏عدالت ‏کا ‏تبصرہ ‏۔۔جماعتی ‏چھپے ‏نہیں ‏بلکہ ‏پھنسے ‏ہوٸے ‏تھے۔

عدالت میں حکومت کی جانب سے مضبوطی کے ساتھ یہ دلیل پیش کی گئی کہ یہ تمام غیرملکی افراد کورونا وبا کے دوران چھپے ہوئے تھے، لیکن عدالت نے یہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ چھپے ہوئے نہیں بلکہ پھنسے ہوئے تھے۔

رانچی۔۔۔۔جھارکھنڈ۔/صداٸے وقت /ذراٸع / 16 جولاٸی 2020
==============================
تبلیغی جماعت سے منسلک ١٧ غیر ملکی افراد کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے ان سبھی غیرملکی باشندوں کو ضمانت دے دی ہے۔ تبلیغی جماعت کے ان افراد کو 10-10 ہزار کے نجی مچلکوں پر ضمانت دی گئی ہے۔ ان تمام ١٧ غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کو گذشتہ مارچ کے مہینے میں رانچی کے ہندپیڑھی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان لوگوں پر ویزا کی خلاف ورزی اور لاک ڈاؤن کے ضابطے کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
ہندپیڑھی علاقہ کے مدینہ مسجد اور بڑی مسجد سے 30 مارچ کو گرفتاری کے بعد ان لوگوں کو رانچی کے ہٹوار واقع سینٹرل جیل بھیج دیا گیا تھا۔ ١٧ غیر ملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں میں ملیشیا کے 8، انگلینڈ کے 3، بنگلہ دیش، گامبیا اور ترینیداد اینڈ ٹوبیگو آئی لینڈ کے 2-2 افراد شامل ہیں۔ وہیں ایک مقامی باشندہ کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ عدالت میں حکومت کی جانب سے مضبوطی کے ساتھ یہ دلیل پیش کی گئی کہ یہ تمام غیرملکی افراد کورونا وبا کے دوران چھپے ہوئے تھے، لیکن عدالت نے یہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ چھپے ہوئے نہیں بلکہ پھنسے ہوئے تھے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے جسٹس رنجن مکھوپادھیائے کی بنچ نے ان تمام لوگوں کو ضمانت دی۔
عدالت نے حکومت کی بات ماننے سےانکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ چھپے ہوئے نہیں بلکہ پھنسے ہوئے تھے اور پھر ضمانت دے دی۔
١٧ غیرملکی افراد میں شامل ملیشیائی خاتون ٣١ مارچ کو کورونا مثبت پائی گئی تھیں۔ ریاست میں کورونا مثبت کا یہ پہلا معاملہ تھا۔ جس کے بعد رانچی کے ہندپیڑھی علاقہ کو کینٹونمنٹ زون میں بدل گیا۔ اس علاقہ سے درجنوں کورونا متاثرہ افراد پائے گئے۔ وہیں ملیشیائی خاتون جو ریاست کی پہلی کورونا پازیٹیو تھیں علاج کے بعد ٹھیک ہوگئیں۔

نچلی عدالت سے خارج ہوئی تھی ضمانت

17 غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کی ضمانت کی عرضی 12 مئی کو نچلی عدالت میں خارج ہو گئی تھی۔ ملزمین کی جانب سے یہ دلیل پیش کی گئی تھی کہ وہ غلطی میں لاک ڈاؤن میں پھنس گئے تھے، اس لئے ضمانت دے دی جائے، لیکن رانچی سول کورٹ کے جسٹس فہیم کرمانی نے پاسپورٹ ایکٹ اور ویزا ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ضمانت عرضی خارج کر دی۔
7 اپریل کو درج ہوا تھا مقدمہ
تبلیغی جماعت کے ان 17 لوگوں کے خلاف ہندپیڑھی تھانہ میں 7 اپریل کو ویزا ایکٹ ۔ اپیڈیمک ڈیزیز ایکٹ ۔ دی فارن ایکٹ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بعد میں ان تمام لوگوں کو رانچی کے ہٹوار واقع کیمپ جیل پھر اس کے بعد برسہ منڈا سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔
تبلیغی جماعت کے ان 17 لوگوں کے خلاف ہندپیڑھی تھانہ میں 7 اپریل کو ویزا ایکٹ ۔ اپیڈیمک ڈیزیز ایکٹ ۔ دی فارن ایکٹ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

30 مارچ کو ہوئے تھے گرفتار

رانچی پولیس نے 30  مارچ کو ہندپیڑھی کے مدینہ اور بڑی مسجد سے ان غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کو گرفتار کی تھی۔ ان میں ملیشیا کی چار خواتین بھی شامل تھیں۔ ان خواتین کو جماعت سے جڑے ایک مقامی شخص کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس ٹیم نے سبھی کو میڈیکل نگرانی کے لئے کوارنٹائن کرتے ہوئے رانچی کے کھیل گاؤں واقع کوارنٹائن سینٹر بھیج دیا تھا۔ ان میں سے دو افراد کورونا مثبت پائے گئے جس کے بعد انہیں ریمس کے کووڈ-19 وارڈ میں علاج کے لئے داخل کرایا گیا اور جب وہ دونوں ٹھیک ہوگئے تو انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ اس سے پہلے 19 مارچ کو رانچی پولیس نے تماڑ نامی مقام سے چین ۔ قزاقستان اور کرگستان سے آئے 11 تبلیغی جماعت کے لوگوں کو گرفتار کی تھی۔ یہ لوگ ابھی بھی جمشیدپور کی جیل میں بند ہیں۔