Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 12, 2020

ایڈوکیٹ ‏سپریم ‏کورٹ ‏سعد ‏مصطفیٰ ‏شیروانی ‏سماجوادی ‏پارٹی ‏کے ‏قومی ‏ترجمان ‏نامزد۔

 اکھلیش یادو (سماج وادی پارٹی کے قومی صدر) نے "سابق وزیر خارجہ زینب سلیم اقبال شیروانی " کے بیٹے اور "عدالت  میں سماج وادی پارٹی کے وکیل و  سپریم کورٹ کے سب سے زیادہ زیر بحث آنے والے نوجوان  بیرسٹر "سعد مصطفی شیروانی" کو پارٹی کا قومی ترجمان  مقرر کیا ہے۔ جو اکھلیش یادو کے لئے ایک بروقت قدم مانا جارہا ہے۔
==============================
لکھنٶ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /نماٸندہ۔/١٣ ستمبر ٢٠٢٠۔
==============================
 "سعد شیروانی" ہندوستان کے سب سے بڑے مسلم سیاسی و صنعتی گھرانے کی ایک بہت ہی قابل  چوتھی نسل ہے اور ایک انتہائی قابل قانون داں  اور سپریم کورٹ کے مشہور وکیل اور سیاستدان ہیں 
 مجاہد آزادی تصدق احمد خان شیروانی" کے بھائی "نثار احمد خان شیروانی" ، جو "پنڈت نہرو " کے قریبی دوست تھے اور  ہندوستانی فوج میں لیفٹیننٹ کرنل تھے ، اس وقت وہ ایک آزادی پسند جنگجو تھے۔
 ملک کے عظیم مجاہد آزادی ،  تصدق احمد خان شیروانی ضلع ایٹہ کے کاس گنج کے قریب بلونا گاؤں میں پیدا ہوئے۔
 "الہ آباد کی غربت اور لوگوں کی دکھی حالت کو دیکھ کر  ،" پنڈت نہرو  "کی خصوصی درخواست پر ،" نثار احمد خان شیروانی الہ آباد میں جیپ سیل کی ایک بڑی فیکٹری قائم کی  تھی۔
 اور نثار احمد خان شیروانی نے بھی اپنے آبائی ضلع اٹاہ میں واقع "مہاکوی تلسی داس جی" کی جائے پیدائش نگریہ میں گنے کی مل "نیولی شوگر فیکٹری" قائم کرکے ایٹہ کا بیٹا ہونے کا حق ادا کیا۔
 "نثار احمد خان شیروانی " کے بیٹے، "مصطفی راشد شیروانی"مرحومہ اندرا گاندھی" کے بہت قریب تھے اور ان کے  سیاسی سفر کا ایک رتھ تھے  اور چار بار راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ بھی تھے
 مرحوم "مصطفی راشد شیروانی" کے انتقال کے بعد ، ان کا سب سے ذہین ترین سادہ مزاج  بیٹا "سلیم اقبال شیروانی "  "راجیو گاندھی کے  ساتھ دون اسکول کا ایک بہت اچھے دوست اور قریبی ہم جماعت تھے۔  انہوں نے پانچ بار اتر پردیش کے بدایوں لوک سبھا کی قیادت کی ہے۔
 ایک بات جب مایاوتی  نے 1993 میں ملاٸم سنگھ یادو  کی زیرقیادت ایس پی-بی ایس پی کی مخلوط حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی ، اس وقت  مرحوم  وزیر اعظم وی پی سنگھ  نے "سلیم اقبال شیروانی کو وزیر اعلی بنانے کی کوشش کی تھی ،"  کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ مایاوتی  بی جے پی کی گود میں کھیلنا شروع کریں ، لیکن یہی بات سب کو متوقع تھی اور وہی ہوا۔
 "سلیم اقبال شیروانی" ایک بار کانگریس پارٹی سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اورچار بار سماج وادی پارٹی سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور ایچ ڈی دیو دیو گوڈا کی حکومت میں ایک انتہائی کامیاب مرکزی وزیر صحت اور اندرا کمار گجرال  کی سربراہی میں مرکزی  میں کامیاب وزیر خارجہ کے طور پر رہ چکے ہیں۔

سلیم احمد شیروانی  1952 میں پٹیالی قانون ساز اسمبلی سے أآزادی کے بعد   انتخابات میں پہلے ایم ایل اے اور اتر پردیش کے پہلے وزیر اعلی پنڈت گووند ولبھ پانت بھی کابینہ میں سینئر وزیر تھے۔
 سر "سلیم اقبال شیروانی" صاحب ہندوستان کی سیاست میں صرف ایک شاندار ، غریب پرور عظیم سیاستدان رہے جنہوں نے اپنے نجی فنڈ سے پورے اترپردیش میں انتہائی غریب لوگوں کو پنشن دیا ، یہ ان کی خاندانی روایت ہے جو  آج بھی قاٸم ہے
  نونامزد  سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان ، "سعد مصطفی شیروانی" ، سابق وزیر خارجہ  سلیم اقبال شیروانی  کے بیٹے ہیں ، جن کے ساتھ اکھلیش  نے مل کر کام کیا ہے ، اور انہیں پارٹی کا قومی ترجمان بنا یا ہے۔
 اکھلیش یادو کا یہ انتہائی سراہنے والا  اور   آج کے وقت کی ضرورت کے مطابق موزوں ترین اور بروقت  قدم  ہے۔
 میں سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان بننے کے بعد "سعد مصطفی شیروانی" صاحب کو پیش کرنا چاہتا ہوں۔
   امید ہے کہ ایڈویکیٹ اسعد شیروانی قوم کی صحیح ترجمانی کرکے سیکولرزم کی صحح معنوں میں تعریف کرتے ہوٸے بھگوا بریگیڈٸیر اور گودی میڈیا کا بھر پور جواب دیں گے۔