Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, September 2, 2020

کورونا ‏سے ‏لگی ‏مذہبی ‏پابندیوں ‏کی ‏خلاف ورزی میں ‏مجلس ‏کے ‏ایم ‏پی ‏گرفتار ‏و ‏رہا۔



اورنگ آباد...مہاراشٹر/صداٸے وقت /ذراٸع ٢ ستمبر ٢٠٢٠۔
==============================
 آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کو پولیس نے بدھ کے روز یہاں مہاراشٹرا میں اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ کوڈا 19 پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ظہر کی نماز ادا کرنے مسجد جارہے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ امتیاز جلیل اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی یونٹ  کے صدر نے کہا تھا کہ اگر ریاستی حکومت تمام مذہبی مقامات کو کھولنے میں ناکام رہی تو وہ مسجد میں نماز پڑھنے جائیں گے ، جو وبائی مرض کے سبب بند کر دی گئی تھی۔
مقامی اہلکاروں نے بتایا کہ ممبر آف پارلیمنٹ امتیاز جلیل کو اس وقت حراست میں لیا گیا، جب وہ نماز ظہر ادا کرنے شاہ گنج مسجد جارہے تھے، اور پھر پھر انہیں سٹی پولیس نے حراست میں لے لیا اور کمشنر کے دفتر لے جایا گیا۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ اگر “حکومت تمام مذہبی مقامات کو کھولنے میں ناکام رہی تو ریاست بھر میں ایسے ہی تحریک چلائی جائیں گی۔”
کمشنر آف پولیس چرنجیو پرساد نے بتایا کہ “امتیاز جلیل کو ان کے دفتر کے قریب حراست میں لیا گیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے جلیل م کو ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین رہنما خطوط (گائیڈلائنز )کے بارے میں آگاہ کروایا ہے، اگر وہ ان گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان پر ایکشن لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ منگل کے روز شیو سینا اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان کا ٹکڑار ہوا، اسی دوران  رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے اعلان کیا کہ وہ کھڈکیشور مندر کا دورہ کریں گے اور حکام کو کو ایک یادداشت پیش کریں گے جس میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ، وہ اس مندر کو کھولا جائے۔
گرفتاری کی اطلاع ملنے پر مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان کمشنر دفتر کے احاطے میں جمع ہوگئے، اس موقع پر ان کا مطالبہ تھا کہ جب تک رکن پارلیمنٹ رہا نہیں ہو جاتے، وہ یہاں سے نہیں جائیں گے، بعد ازاں پولیس نے امتیاز جلیل کو رہا کر دیا۔