Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, October 22, 2020

اب ‏مہاراشٹر ‏میں ‏جانچ ‏نہیں ‏کر ‏پاٸے ‏گی ‏سی ‏بی ‏ ‏آٸی۔۔۔ادھو ‏حکومت ‏نے ‏لگاٸی ‏روک ‏۔


اب سی بی آئی کو ریاست میں کسی بھی معاملہ کی جانچ کیلئے پہلے مہاراشٹر حکومت سے اجازت لینی ہوگی ۔ اس سے پہلے راجستھان ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال جیسی غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستیں ایسا فیصلہ  کرچکی ہیں۔

ممبٸی /مہاراشٹر /صداٸے وقت /ذراٸع۔
=============================
ادھو ٹھاکرے حکومت نے بدھ کو مہاراشٹر میں کسی بھی معاملہ میں سی بی آئی جانچ پر روک لگادی ہے ۔ حکومت نے مرکزی ایجنسی کو دی گئی رضامندی واپس لے لی ہے ۔ اب سی بی آئی کو ریاست میں کسی بھی معاملہ کی جانچ کیلئے پہلے مہاراشٹر حکومت سے اجازت لینی ہوگی ۔ اس سے پہلے راجستھان ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال جیسی غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستیں ایسا فیصلہ کرچکی ہیں ۔
افسران کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ سشانت سنگھ راجپوت کیس پر لاگو نہیں ہوگا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سشانت معاملہ میں جانچ سپریم کورٹ کے حکم سے کی جارہی ہے ۔ اس معاملہ میں سی بی آئی کو ریاستی حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے ۔ دراصل بدھ کو مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ یوپی پولیس کے ذریعہ ٹی آر پی اسکیم کیس میں ایف آئی آر درج کئے جانے کے ایک دن بعد لیا گیا ہے ۔ اترپردیش حکومت نے اس کیس کو سی بی آئی کے سپرد کردیا ہے ۔
مہاراشٹر حکومت نے اس کو ٹی آر پی اسکیم کی جانچ میں سی بی آئی کی مداخلت کے طور پر دیکھا ہے ۔ مہاراشٹر کے حکمراں اتحاد نے سی بی آئی کے زریعہ کیس درج کرنے کو ریپبلک ٹی وی کے خلاف جانچ کو کمزور کرنے والا بتایا ہے ۔
غور طلب ہے کہ اس مہینے کی شروعات میں ٹی آر پی گھوٹالہ کو لے کر ریپبلک ٹی وی کے خلاف جانچ شروع ہونے کے بعد کافی تنازع ہوا ہے ۔ ممبئی پولیس نے ریپبلک ٹی وی کا نام ان تین چینلوں میں رکھا ہے ، جو ٹی آر پی گھوٹالہ میں شامل تھے