Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 25, 2020

کسانوں پر سردی کے موسم میں واٹر کینن سے بوچھار، کیجریوال بولے۔ یہ ظلم غلط۔

کیجریوال نے جمعرات کو ٹویٹ کر کے کہا '' مرکزی حکومت کے تینوں بل کسان مخالف ہیں۔ یہ بل واپس لینے کی بجائے کسانوں کو پر امن مظاہرہ کرنے سے روکا جا رہا ہے، ان پر واٹر کینن چلائی جا رہی ہیں۔ کسانوں پر یہ ظلم بالکل غلط ہے۔ پرامن احتجاج ان کا آئینی حق ہے۔

نئی دہلی۔/ صداٸے وقت /ذراٸع / ٢٦ نموبر ٢٠٢٠۔
==============================
 مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ بیتے مانسون اجلاس میں پاس کئے گئے تین زرعی قوانین کی مخالفت کرنے کے لئے دلی روانہ ہونے والے کسانوں کو ہریانہ اور دلی کی سرحد پر ہی روکا جا رہا ہے۔ بدھ کو پولیس کی کارروائی کے دوران ان پر واٹرکینن کا استعمال بھی کیا گیا۔ اب اس پر قومی دارالحکومت دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج کرنے آ رہے کسانوں کو روکنا نہیں چاہئے تھا۔
کیجریوال نے جمعرات کو ٹویٹ کر کے کہا '' مرکزی حکومت کے تینوں بل کسان مخالف ہیں۔ یہ بل واپس لینے کی بجائے کسانوں کو پر امن مظاہرہ کرنے سے روکا جا رہا ہے، ان پر واٹر کینن چلائی جا رہی ہیں۔ کسانوں پر یہ ظلم بالکل غلط ہے۔ پرامن احتجاج ان کا آئینی حق ہے۔
وہیں، جمعرات کو زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے لئے دلی جانے کے لئے امبالہ (ہریانہ) کے پاس شمبھو بارڈر پر جمع ہوئے کسانوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔
غور طلب ہے کہ بدھ کو ہریانہ پولیس نے کسانوں کو دلی پہنچنے سے روکنے کے لئے امبالہ اور کروکشیتر میں قومی شاہراہ پر پانی کی بوچھاروں کا بھی استعمال کیا۔ بی جے پی کی زیر قیادت ہریانہ حکومت نے کسانوں کے ' دلی چلو مارچ' کے پیش نظر پنجاب کے ساتھ اپنی بس خدمات بدھ سے فوری طور پر معطل کر دی ہیں۔