Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 27, 2020

اسد الدین اویسی اب گجرات میں دیں گے بی جے پی کو چیلنج ، بی ٹی پی کے ساتھ لڑیں گے پنچایت الیکشن۔

: گجرات میں اگلے پنچایت الیکشن کیلئے بھارتیہ ٹرائبل پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی ساتھ آگئے ہیں ۔ دونوں پارٹیوں نے الیکشن ساتھ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ جانکاری بی ٹی پی ممبر اسمبلی چھوٹو بھائی وساوا نے ہفتہ کو دی ۔
احمد آباد۔۔گجرات /صداٸے وقت /ذراٸع /27 دسمبر 2020.
==============================
گجرات میں اگلے پنچایت الیکشن کیلئے بھارتیہ ٹرائبل پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی ساتھ آگئے ہیں ۔ دونوں پارٹیوں نے الیکشن ساتھ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ جانکاری بی ٹی پی ممبر اسمبلی چھوٹو بھائی وساوا نے ہفتہ کو دی ۔ وساوا نے بتایا کہ بی ٹی پی اور اے آئی ایم آئی ایم آئین کو بچانے کیلئے ایک ساتھ سیاسی میدان میں اترے ہیں ۔ فروری ۔ مارچ میں ضلع پنچایت اور تحصیل پنچایتوں کے الیکشن ہونے والے ہیں ۔
چھوٹو وساوا جہاگڑیا سے ممبر اسمبلی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی ٹی پی اور اے آئی ایم آئی ایم گجرات میں ہونے جارہے پنچایت الیکشن ایک ساتھ لڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بہتر مستقبل کیلئے کانگریس اور بی جے پی دونوں کو ہٹانے کیلئے کام کرنا ہوگا ۔ علاوہ ازیں انہوں نے راجستھان میں بھی پارٹی کو دھوکہ دئے جانے کی بات کہی ۔ ممبر اسمبلی نے کہا کہ بی ٹی پی کو راجستھان میں دھوکہ ملا ،  کیونکہ بی جے پی اور کانگریس ایک ساتھ آگئی تھیں ۔ تاکہ بی ٹی پی کو اقتدار سے دور رکھا جاسکے ۔
انہوں نے اسد الدین اویسی کو گجرات میں الیکشن کیلئے بلانے کی بھی بات کہی ہے ۔ غور طلب ہے کہ گجرات اسمبلی میں بی ٹی پی کے دو ہی ممبر اسمبلی ہیں ۔ ایک چھوٹو وساوا اور دوسرے ان کے بیٹے ہیں ۔ اس کے علاوہ بی ٹی پی کے پاس راجستھان میں بھی دو سیٹیں ہیں ۔ حالانکہ اس پر اویسی کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے ۔ وساوا اس سے پہلے جے ڈی یو میں بھی رہ چکے ہیں ۔

خیال رہے کہ اسد الدین اویسی نے راجستھان میں بی ٹی پی کو حمایت دینے کی پیشکش کی تھی ۔ اس کے بعد سے ہی قیاس آرائی کی جانے لگی تھی کہ اویسی راجستھان کی سیاست میں آنے کی کوشش میں ہیں ۔ اویسی نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ بی ٹی پی کو حمایت پیش کی تھی ۔ غور طلب ہے کہ بی ٹی پی نے حال ہی میں اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریس حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی ہے ۔