Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 25, 2020

ہم ‏نے ‏کیا ‏سمجھا ‏۔۔۔۔۔۔؟


تحریر/*ام ھشام،ممبئی*/صداٸے وقت 
===============================
ایک  امام مسجد ٹھنڈ سے تڑپ تڑپ کر دنیا سے رخصت ہوگیا، علماء برادری کے کئ گھروں میں اب تک فاقے چل رہے ہیں ، کئیوں نے درس وتدریس کو خیرآباد کہہ کر اپنے اپنے ٹھیلے اٹھالئے  ، کچھ نے سڑک کنارے کپڑے بیچنے شروع کردئے  ، جس نے جہاں بھی رزق کی دستک سنی وہ اسی سمت دوڑتا چلا گیا اپنی شخصیت کو بھلائے ہر طرح کے کام پر راضی ہوگیا 
کیسا وقت آن پڑا ہے؟
ہم نے سمجھا۔۔۔ حج و عمرہ کے سالانہ دو دو وزٹ کریں دین مکمل 
ہم نے سمجھا ۔۔غریبوں کو دو دو دن  راشن کی لائن میں کھڑا کر ہم اپنے لئے پل صراط کراس کرجانے کا انتظام کرچکے ہیں ۔
ہم نے سمجھا ۔۔۔۔۔منبر رسول پر چیخ چیخ کر   عوام کواخلاقیات کادرس دینا   قطع رحمی ، پڑوسیوں اور خداموں کے حقوق ضائع کرنے پر جہنم کے سخت عذاب کی وعیدیں سنانا میزان پر ہمارے اعمال کو بھاری کردے گا۔
ہم نے سمجھا۔۔۔۔ ہمارے ایک دینی بھائی یا بہن کے غیاب میں جم کر اس کی غیبت کرنا  ،  اس کے کام میں کیڑے نکالنا  ذمہ داروں سے کم پیسے لیکر اسے اس کی پوسٹ سے خارج کروادینا یہ سب عین سنت اور باعث داخلہ جنت الفردوس ہے ۔
  اپنے علم کو علم کل اور دوسروں کو جاہل  اور کمتر سمجھنے سے  ہی ہم  ایک بڑے عالم سمجھے جاسکتے ہیں ۔
کم علم ذمہ داروں کو تو ہر آیا گیا اپنی لپیٹ میں لے لیتا یے جبکہ اصل استاد کا کیریکٹر سامنے آنے بھی نہیں پاتا۔
دراصل یہ وہی لوگ ہوتے ہیں جو مہمان کی شکل دیکھ کر چائے آرڈر کرتے ہیں کہ چائے میں دودھ زیادہ ہوگا یا پانی 
ایسے لوگ جو علمی دنیا میں ایک مقام طے کرچکے ہیں اور دنیا میں بھی اپنے پنجہ گاڑ چکے ہیں ۔
جنہیں اپنی ذات کے علاوہ سبھی اتنے چھوٹے لگتے ہیں کہ وہ ماٹیکرو اسکوپ سے لوگوں کو دیکھنے لگتے ہیں ۔
دراصل یہ سب ایک کھوکھلا پن ہے اس اخلاقیات کا زوال  ہے  جس کے لئے نبی اکرم ﷺ نے پوری زندگی مشقتیں تکلیفیں اور اذیت ناک رویے برداشت کئے ۔اور ہم نے سمجھا زبان کو زور زور سے کمزوروں پر  حرکت دینے سے ہم  اطیعوا للہ واطیعوالرسول  پر نثار ہوگئے ۔

ہم یہ کیوں نہیں سمجھتے کہ کبر صرف اللہ کو زیب دیتا ہے بندے نے جہاں اسے اپنے تن من پر سجانے کی کوشش کی تو اللہ اسے دیر سویر  ذلالت کی مار ماریگا ضرور
کوئی راہ چلتے پیاسے کتے کو پانی پلانے کے باعث جنت کا مستحق بن جاتا ہے ہم دوسروں کے حلق تک پہنچنے والے روٹی کے نوالے بھی چھین کر اپنی دسترس میں کرلیتے ہیں ہم کہاں جائیں گے  ؟ کون سا منہ لے کر اللہ کے سامنے جائیں گے  نبی کریم ﷺ کا سامنا کیسے کرپائیں گے کہ اے نبی کریم ہم نے آپ کی حدیثیں سنا سنا کر لوگوں سے خوب تعریفیں وصولیں۔ جاہلوں میں اپنے علم کی دھاک بٹھائی۔ دعوت وتبلیغ کے نام پر مستحقین کے پیسے سے اپنا بینک بیلنس بڑھایا لیکن ۔۔۔ آپ کی حدیثوں کے کسی ایک ٹکڑے کو بھی ہم نے اپنی عملی زندگی میں نہیں اتارا۔

بلی کو باندھ کر رکھنے والی نیک عورت کو جہنم کا پروانہ کیوں ملا ؟ 
کیونکہ گرچہ وہ صوم وصلاة کی پابند  تھی لیکن سخت دل تھی اس میں رحم باقی نہیں رہا اس لئے اس نے بلی کو باندھا اور اسے اس کے متوقع رزق سے بھی محروم کردیا۔ اسی طرح کا کام آپ بھی کررہے ہیں کیا یہ سوچنے کا مقام نہیں  ؟ 
نبی کریم ﷺ نے نابینا صحابی  ابن مکتوم ؓ کے سوال سے کچھ دیر کو لاپروائی دکھائی آسمان سے اللہ نے اسی لمحے آیات بھیج دیں  اللہ کو نبی کی یہ تاخیر پسند نہیں آئی 
( سورہ عبس کی ابتدائی آیات کا شان نزول  )
دگج دگج علماء کرام اس طرف ضرور غور کریں کہ آپ کا دوسرء علماء کے ساتھ کیسا رویہ ہے ؟
آپ کتنے عالموں کی جوتیاں اب تک گھساچکے ہیں اپنے آفسز کے چکر لگواکر  ، ایک سفارش  ، ایک چھوٹی سی رعایت کیلیے
جنہیں آپ نے اپنے گھر کی لونڈی سمجھ رکھا ہے۔