Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 11, 2021

اویسی ‏کی ‏جونپور ‏آمد ‏اور ‏ہمارے ‏دیگر ‏سیاسی ‏قاٸدین ‏۔۔۔۔۔

جونپور / اتر پردیش /صداٸے وقت /١٢ جنوری ٢٠٢١۔/ عبدو اللہ اعظمی۔
==============================
آج ریاض العلوم گورینی کے بالکل پاس راتوں رات علماء کونسل کی یہ بڑی ہورڈنگز لگائی گئی ہے۔ کیوں کہ صبح 12 جنوری 2021 کو اسی راستے سے اویسی گذرنے والے ہیں۔
یہ علاقہ کچھ خاص حد تک مسلم اکثریتی کہا جاتا ہے، اس راستے سے،اب تک نہ جانے کتنے بڑے بڑے سے وزیر، تاجر، وزیر اعلی، گورنر، فلمی اسٹار، اداکار، فلم ساز، وغیرہ گذرے ہیں، لیکن تاریخ میں اب تک ایسا کبھی نہیں ہوا،تھا کی دوسری پارٹی کے لوگوں نے ایسا کیا ہو۔ لیکن اب ایک مسلم پارٹی کے کارکنان نے دوسری مسلم پارٹی کے صدر کی آمد پر ایسا کیا ہے، تو نتیجہ کتنا بھیانک ہوگا، اس کا تصور بھی نہیں ہوسکتا۔ آج ہندو کتنا ہنس رہے ہوں گے، کہ سوچا بھی نہیں جاسکتا۔
*واہ رے ہماری قوم* ...........
اسی گورینی کے راستے شاہ گنج یا جونپور کا دورہ  دیگر ان پارٹیوں کے وزراء نے بھی کیا ہے جو حال میں یکے بعد دیگرے اس صوبے پے حکومت کرچکے ہیں، مگر کیا کسی کے آنے پہ اس طرح کا reaction یا رد عمل ان کا آپس میں رہا ہے، یقیناََ آپ کا جواب نفی میں ہوگا، 
تو آخر یہ بخار یا خمار ہمیں میں کیوں ہے ???
میرے ذہن میں جو بات آرہی ہے وہ یہ ہیکہ کہ اکثر ہماری وہ خدمات جس پہ ملت کا لیبل لگا ہوتا ہے وہ مفاد پرستی پہ مبنی ہوتی ہیں، شب و روز اپنی دوکان کو چٹکانے اور چمکانے پہ لگے رہتے ہیں، اپنوں کو اپنا نہیں بلکہ مدمقابل سمجھتے ہیں، اور انکی خدمات کو سراہنے یا ان کا حوصلے بڑھانے کے بجائے انکی جڑوں کو کاٹنے اور اکھاڑ پھینکنے کی اسباب ڈھونڈتے ہیں اس خوف اور خطرے کیوجہ سے کہ کہیں ہمارے Consumer اور مریدین کی تعداد کم نہ ہوجائے
 خواہ مدارس میں ہوں یا سیاست میں 
افسوس ہماری سوچ پر م
 کوئی بتائے کہ 
ہمارے زوال کے کیا اسباب ہیں ?
اور اسکا علاج کب اور کیسے ہوگا ?
         _عبداللّہ اعظمیؔ_
نوٹ۔۔اطلاع یہ ہے کہ اویسی کا پروگرام گرینی مدرسہ میں کچھ دیر رکنے کا تھا وہ کچھ وجوہات کی بنا پر عین وقت پر کینسل کردیا گیا ۔حالانکہ اویسی اسی راستے سے ہوتے ہویے آگے جاٸیں گے۔