Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 7, 2021

اترا ‏کھنڈ۔۔۔گلیشیئر ٹوٹنے سے بڑی تباہی ، چمولی پاور پروجیکٹ کو بھاری نقصان ، 50 افراد لاپتہ۔

جوشی مٹھ سے 24 کلو میٹر دور پینگ گاوں کے اوپر اتوار کو بہت بڑا گلیشیئر پھٹ گیا ، جس کی وجہ سے دھولی ندی میں اچانک سیلاب آگیا ۔ گلیشیئر کے سیلاب کی وجہ سے رشی گنگا پاور پروجیکٹ کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔

دہرا دون۔۔اتراکھنڈ/ صدائے وقت / ذرائع/7فروری 2021

-_------------------------------------------------------------------

چمولی : جوشی مٹھ سے 24 کلو میٹر دور پینگ گاوں کے اوپر اتوار کو بہت بڑا گلیشیئر پھٹ گیا ، جس کی وجہ سے دھولی ندی میں اچانک سیلاب آگیا ۔ گلیشیئر کے سیلاب کی وجہ سے رشی گنگا پاور پروجیکٹ کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔ ساتھ ہی کچھ جھولا پول بھی اس کے زد میں آگئے ہیں ۔ نیز این ٹی پی سی کے ذریعہ تعمیر کئے جارہے تپوان ۔ وشنوگڑھ ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹ کے ڈیم سائڈ بیریج سائٹ کو بھی نقصان پہنچنے کی خبریں آرہی ہیں ۔ انتظامیہ نے الکنندا ندی اور دھولی ندی کے کنارے رہنے والے لوگوں کو الرٹ جاری کردیا ہے ۔ انہیں وہاں سے ہٹنے کیلئے کہا جارہا ہے ۔


جوشی مٹھ سے آگے گلیشیئر ٹوٹنے کے واقعہ پر وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے لوگوں کو کسی بھی طرح کی افواہ پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی ہے ۔ ساتھ ہی ڈایزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کے سکریٹری اور ڈی ایم چمولی سے واقعہ کی پوری تفصیلات طلب کی ہے ۔ وزیر اعلی مسلسل حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں ۔

باندھ ٹوٹنے سے پیدا ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت کی ہدایت کے بعد جل شکتی کے وزیر مہندر سنگھ نے گنگا کنارے والے ضلع افسران کو الرٹ کردیا ہے ۔ بجنور ، گڑھ مکتیشور ، قنوج ، بٹھور ، فتح گڑھ ، مرزا پور ، بنارس ، پریاگ راج ، فرخ آباد کے ضلع افسران کو ہدایات دیدی گئی ہیں ۔ چمولی ضلع انتظامیہ ، ایس ڈی آر ایف کے افسران اور اہلکار جائے واقع پر پہنچ گئے ہیں ۔ لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ گنگا ندی کے کنارے نہ جائیں ۔

پوڑی گڑھوال پولیس نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ تپوون رینی علاقہ میں گلیئشر ٹوٹنے سے رشی گنگا پاور پروجیکٹ کو کافی نقصان پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے ندی کی آبی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ الکنندا ندی کے کنارے رہنے والے لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ جلد از جلد محفوظ مقامات پر چلے جائیں ۔